Bharat Express

قومی

حال ہی میں، SEBI چیف مادھبی پوری بُچ نے چھوٹے اور درمیانے درجے کی مڈ کیپ کمپنیوں کی تشخیص پر ایک بیان دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ اس میں نظر آنے والی خامیاں بلبلوں کی طرح ہیں، جو کسی بھی وقت پھٹ سکتی ہیں۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے عرضی گزاروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ الیکشن کمیشن ایگزیکٹو کے ماتحت ہے۔ ان لوگوں کے خلاف کوئی الزامات نہیں ہیں جنہیں تعینات کیا گیا ہے۔

یوپی کے 2022 اسمبلی الیکشن میں اسدالدین اویسی نے 95 امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا۔ ان میں سے 94 امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی تھی۔

راہل گاندھی نے کہا کہ حکمراں جماعت صرف کانگریس کے اکاونٹ کو فریزنہیں کررہی ہے بلکہ یہ قدم جمہوریت کو فریز کرنے کے مترادف ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ انتخابی مہم کے شروع ہونے کے باوجود ہمارے پاس دو  روپئے نہیں ہیں کہ پارٹی کی تشہیر کیلئے استعمال کیا جائے۔

سابق چیف منسٹر نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور کرناٹک کے انچارج رادھا موہن داس اگروال نے انہیں بتایا تھا کہ 28 حلقوں میں سے بنگلورو نارتھ واحد حلقہ ہے جہاں ان کے علاوہ کوئی امیدوار نہیں تھا۔

کانگریس پارٹی کی طرف سے لوک سبھا الیکشن کی تیاری کے درمیان الزام لگایا گیا ہے کہ بی جے پی کا ملک آئینے اورعدالتی اداروں پرکنٹرول ہے۔

واضح رہے کہ قتل کا کلیدی ملزم ساجد کوانکاؤنٹرمیں مار گرائے جانے کے بعد پولیس دوسرے ملزم جاوید کی تلاش کر رہی تھی۔ جاوید کی تلاش میں بدایوں پولیس نے گزشتہ رات کئی مقامات پرچھاپہ ماری کی تھی۔ اس دوران جاوید کے والد اورچچا سے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ "غیر قانونی تارکین وطن ہونے کے ناطے روہنگیا آئین کے حصہ سوئم کے تحت تحفظ کا دعویٰ نہیں کر سکتے کیونکہ حصہ سوئم صرف ملک کے شہریوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے غیر قانونی تارکین وطن کو نہیں۔یہ لوگ  زندگی اور آزادی اور ہندوستان میں رہنے یا آباد ہونے کے بنیادی حق کا دعویٰ نہیں کر سکتے۔

بدایوں کی اس درندگی سے ونود کمارکے گھرمیں ماتم کا ماحول ہے۔ بچوں کی ماں سنگیتا کا روروکربرا حال ہے۔  وہ دہاڑیں مارمارکررورہی ہیں۔ وہ تصویریں ہرکوئی نہیں د یکھ سکتا ہے۔ مقامی لوگ بڑی تعداد میں مہلوک کی فیملی سے ملنے پہنچ رہے ہیں اورلوگ تسلی دے رہے ہیں۔

جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس احسن الدین امان اللہ کی بنچ نے کمپنی اور بال کرشن کے پہلے جاری کردہ عدالتی نوٹس کا جواب داخل نہ کرنے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ انہیں نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ عدالت کو دیے گئے حلف نامے کی خلاف ورزی کرنے پر ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ شروع کی جائے۔