Bharat Express

قومی

لالو-نتیش-مودی کے دور حکومت پر طنز کرتے ہوئے پرشانت کشور نے کہا کہ گزشتہ 35 سالوں میں لالو-نتیش نے بہار کو ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرکے حکومت کی اور وزیر اعظم مودی نے 5 کلو اناج کا لالچ دے کر آپ سے ووٹ چھین لیے۔ 

ہندوستانی فضائیہ کا مگ 29 لڑاکا طیارہ آگرہ میں گر کر تباہ ہو گیا۔ طیارہ جیسے ہی زمین پر گرا اس میں آگ لگ گئی۔ تاہم طیارے میں سوار دو پائلٹ اور ایک دوسرے شخص نے کود کر اپنی جان بچائی۔

تلنگانہ میں دیوالی کی تقریبات کے دوران ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں کچھ لڑکے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ وہ باپو کے منہ میں پٹاخے ڈال کر جلا رہے ہیں۔

عمر عبداللہ نے پی ڈی پی کے رہنما وحید پرا کی جانب سے آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے پیش کی گئی قرارداد پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی عوام 5 اگست 2019 کے فیصلے کو منظور نہیں کرتی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر لوگوں نے اس فیصلے کی حمایت کی ہوتی تو آج حالات مختلف ہوتے۔

سنتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کمبھ میلے میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگائی جائے۔ ایسے میں مسلم دکانداروں کو بھی کمبھ میلے میں دکان لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس وجہ سے زیادہ ہنگامہ آرائی ہوتی ہے۔

حکام نے بتایا کہ پولش پیرا گلائیڈر اتوار کو درمیانی ہوا میں دوسرے پیراگلائیڈر سے ٹکرانے کے بعد کانگڑا کے پہاڑی علاقے میں پھنس گیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ 'پیرا گلائیڈنگ' کے منتظمین سے رابطے میں ہیں اور انہیں جلد ہی بچا لیا جائے گا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے لیے گڑھوا میں پیر کو منعقدہ اپنی پہلی انتخابی ریلی میں اقربا پروری، بدعنوانی اور دراندازی کے مسائل پر جھارکھنڈ مکتی مورچہ، کانگریس اور آر جے ڈی پر سخت حملہ کیا۔

اتر پردیش کی 10 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہو نےتھے، لیکن ایودھیا کی ملکی پور سیٹ پر الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔ اس وقت الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ اطلاع دی گئی تھی کہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے۔ حالانکہ وہ کیس عدالت سے واپس لے لیا گیا ہے۔

دہلی میں پٹاخوں پر پابندی کے مکمل نفاذ پر دہلی حکومت اور پولیس سے جواب مانگا۔ ان سے پوچھا گیا کہ وہ اگلے سال سے اس کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے کیا اقدامات کریں گے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اس ساہتیہ اتسو کا تیسرا ایڈیشن ایک شاندار کامیابی تھا، چونکہ یونیورسٹی کے پروفیسروں اور طلباء نے اس کی جم کرتعریف کی۔ تقریب میں مقررین نے یونیورسٹی کے طلباء کی مثبت تحریکوں کی حمایت کا اظہاربھی کیا۔