Bharat Express

قومی

سی ایم ای پونے، 1943 میں قائم ایک باوقار ملٹری انسٹی ٹیوٹ، اس منفرد تقریب کے پس منظر کے طور پر کام کرے گا۔ پونے کے قلب میں 3,600 ایکڑ پر پھیلا ہوا یہ کمپلیکس پُرسکون جھیلوں، سرسبز جنگلات اور ہجرت کرنے والے پرندوں کے شاندار مناظر کا گھر ہے، جو دوڑنے والوں کو ہندوستان کے بھرپور فوجی ورثے کا منفرد تجربہ پیش کرتا ہے۔

جے پی سی کا اجلاس منگل 5 نومبر کو بھی جاری رہا۔ جے پی سی کی میٹنگ میں آل انڈیا ایڈوکیٹ کونسل کے نمائندوں اور تفتیش کار نے اپنے خیالات پیش کیے ہیں۔ وہیں، داؤدی ووہرا برادری کی جانب سے سینئر وکیل ہریش سالوے وقف (ترمیمی) بل پر اپنے خیالات پیش کر رہے ہیں۔

مدنی نے کہا کہ جس طرح فرقہ پرست طاقتیں اور اقتدار میں بیٹھے کئی وزراء کھلے عام تشدد کی اپیل کر رہے ہیں اور مدارس کے وجود پر حملہ کر رہے ہیں، سپریم کورٹ کا یہ بیان ایک اہم پیغام ہے۔

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور منایا جائے گا، جو ہندوستانی آئین کو اپنانے کی 75 ویں سالگرہ کی یاد میں منایا جائے گا۔ یہ تقریب نئی دہلی میں سمودھان سدن کے سنٹرل ہال میں منائی جائے گی۔

مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں سرکاری نوکری میں جو بھی بھرتی ہوگی اس میں خواتین کو 35 فیصد ریزرویشن ہوگا۔ پہلے ریاست میں سرکاری ملازمتوں میں خواتین کے لیے 30 فیصد ریزرویشن تھا جسے بعد میں بڑھا کر 33 فیصد کردیا گیا اور اب اسے بڑھا کر 35 فیصد کردیا گیا ہے۔

ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ کو قائم مقام ڈی جی پی ہونے پر پریشانی ہوتی تھی، اب اگر باقاعدہ ڈی جی پی کے انتخاب کا عمل نافذ ہو تو بھی پریشانی ہے!

سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات پات میں تقسیم ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کچھ لوگ آپ کو ذات کے نام پر تقسیم کریں گے، کانگریس اور اپوزیشن ایک ہی کام کرتی ہے۔ یہ لوگ بنگلہ دیشی دراندازوں کو روہنگیا کہہ رہے ہیں۔

اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ اس عمر میں انہیں گھر پر رہنا چاہیے، یہ نہیں معلوم کہ وہ کب ریٹائر ہوں گے۔ جس کے بعد شرد پوار نے بھی جوابی حملہ کیا۔اور اب الیکشن سے ٹھیک پہلے شرد پوار نے ریٹائرمنٹ کا اشارہ کرکے شرد پوار کیلئے ایک دروازہ بھی کھول دیا ہے۔

اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی مدرسہ بورڈ ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے تمام طلباء کو عام اسکولوں میں داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم سپریم کورٹ نے 5 اپریل کو ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی تھی۔سپریم کورٹ میں اس معاملےکی تفصیل سے سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔ فیصلہ سناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر نجی جائیداد کو کمیونٹی پراپرٹی نہیں کہا جا سکتا۔