Bharat Express

قومی

بی جے پی کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ کئی لحاظ سے اہم ہونے والی ہے، کیونکہ آج تین ریاستوں کے وزیراعلیٰ کے ناموں پر فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  پارٹی نے مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں مکمل اکثریت کے ساتھ حکومتیں بنائی ہیں۔

بلکور سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ سدھو کے قتل کے بعد بدمعاشوں کا کوئی سلسلہ نہیں رک رہا۔ جب تک حکومتیں بدمعاشوں کو لاڈ، سپورٹ اور پناہ دیتی رہیں گی، مزید خاندانوں کو نقصان پہنچے گا۔

ویسٹرن ڈسٹربنس کی وجہ سے جموں و کشمیر، لیہہ ،لداخ اور اتراکھنڈ کے پہاڑی علاقوں میں 11 سے 13 دسمبر کے درمیان برف باری کے امکانات ہیں۔قابل ذکربات یہ ہےکہ ہماچل پردیش میں بھی برف باری کے امکانات ہیں۔

نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق، جمعرات کی صبح آسام کے گوہاٹی میں ریکٹر اسکیل پر 3.5 کی شدت کا زلزلہ آیا۔ این سی ایس کے ذریعے شیئر کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق جمعرات کی صبح 5.42 بجے علاقے میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

اس کا جواب دیتے ہوئے امیت شاہ نے کہا تھا، 'میں جارحانہ ہو رہا ہوں کیونکہ کیا آپ پی او کے کو ہندوستان کا حصہ نہیں مانتے؟ اس کے لیے اپنی جان بھی دے دوں گا... تم جارحانہ ہونے کی بات کیوں کر رہے ہو؟ اس کے لیے جان بھی دے دوں گا۔ وزیر داخلہ کے اس بیان کا کافی چرچا ہوا۔

کانگریس کی سابق لیڈر شرمشٹھا مکھرجی نے اپنی کتاب 'Pranab, My Father: A Daughter Remembers' میں راہل گاندھی پر اپنے والد پرنب مکھرجی کے ناقدانہ تبصروں اور گاندھی فیملی کے ساتھ ان کے رشتے سے متعلق ان کے خیالات کو شامل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

 تحریری یقین دہانی پر سکھ دیو سنگھ کی اہلیہ شیلا شیخاوت نے مائیک ہاتھ میں لیا اور کہا کہ آپ کی جدوجہد رنگ لائی۔ ہمیں ابھی اعلیٰ حکام نے بتایا ہے کہ شیام نگر پولس اسٹیشن کے ایس ایچ او اور دیگر پولیس اہلکاروں کو فوری اثر سے معطل کر دیا گیا ہے۔ آخری درشن کل گوگمیڈی میں ہوگا۔

اس بیچ وسندھراراجے جئے پور سے نکل کر دہلی پہنچ چکی ہیں،خبر ہے کہ  ہائی کمان نے انہیں بات چیت کے لیے بلایا ہے۔ دہلی میں ان کی کل پارٹی صدر  جے پی نڈا سے ملاقات متوقع ہے اور ایسا بھی مانا جارہا ہے کہ  وسندھرا راجے امت شاہ سے بھی ملاقات کرسکتی ہیں ۔

اس اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے، AJIO کے سی ای او ونیت نائر نے کہاکہ "بگ بولڈ سیل سب سے زیادہ مقبول سیل ایونٹس میں سے ایک رہا ہے جس کے صارفین بے صبری سے ایڈیشن کے بعد دوسرے ایڈیشن کے منتظر ہیں۔ جب سے ابتدائی رسائی شروع ہوئی ہے، ہم نے پہلے ہی  بی اے یو پر آرڈرز میں 40 فیصد اضافہ دیکھا ہے۔

ایڈوکیٹ شیام دیوان نے عدالت کو بتایا کہ اگر غیر قانونی تارکین وطن کو قانونی حیثیت دی گئی تو آنے والی نسلیں بھی اپنا قانونی حق طلب کریں گی جس کی وجہ سے ہندوستان کی سماجی، سیاسی، معاشی حالت پر اثر پڑے گا۔