آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)
Asaduddin Owaisi’s Reaction on Farmers Protest: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کسانوں کی تحریک کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ احتجاج کرنے والے کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے اویسی نے ان کے مطالبات کو درست قرار دیا ہے اور مرکزی حکومت سے ان کے مطالبات پر توجہ دینے کو کہا ہے۔
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ کسانوں کا ایم ایس پی پر قانون بنانے کا مطالبہ جائز ہے اور اس پر قانون بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کو لاگو کرنے کی بھی وکالت کی۔ اسد الدین اویسی نے کسانوں کے ایک اور مطالبے کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے خلاف درج مقدمات واپس لیے جائیں۔ اس میں کوئی بڑی بات نہیں۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ حکومت اس کو اتنا بڑا ایشو کیوں بنا رہی ہے۔
کسانوں پر پیلٹ گن کے استعمال کی مخالفت
اسد الدین اویسی نے کسانوں کو دہلی جانے سے روکنے کے لیے کیے گئے انتظامات اور ان پر پیلٹ گن کے استعمال کی بھی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں پر پیلٹ گن کا استعمال کیوں کیا جا رہا ہے؟ اس طرح استعمال کرنے سے آپ ان کو اندھا کر دیں گے۔ یہ لوگ کسان ہیں جو سب کو پالتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Weather Update: یوپی-بہار میں بارش سے موسم کا بدل سکتا ہے مزاج؟ جنوب میں چلچلاتی دھوپ سے پریشان ہیں لوگ
بدھ کو ایک کسان کی ہوئی موت
کسان کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر قانونی ضمانت سمیت دیگر کئی مطالبات کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں نے دہلی چلو مارچ کی کال دی ہے لیکن پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں نے کسانوں کو پنجاب-ہریانہ سرحد پر روک دیا ہے۔ شمبھو اور داتا سنگھ سرحد پر گزشتہ آٹھ دنوں سے کسانوں اور پولیس کے درمیان تصادم جاری ہے۔ وہاں پھنسے کسانوں نے بدھ (21 فروری) کی صبح دہلی کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔ الزام ہے کہ جواب میں ہریانہ پولیس اور نیم فوجی دستوں نے آنسو گیس کے گولے داغے اور پیلٹ گن کا بھی استعمال کیا۔ داتا سنگھ والا بارڈر پر گولیوں سے دو کسان زخمی ہو گئے۔ ان میں سے بھٹنڈہ کے ایک نوجوان کسان شوبھاکرن (23) کی موت کی بھی اطلاع ہے۔ دوسرے کسان کی حالت تشویشناک ہے۔ روہتک پی جی آئی میں ان کا علاج چل رہا ہے۔
-بھارت ایکسپریس