Bharat Express

Farmers Protest: ‘ایک ہفتے میں کھولیں شمبھو بارڈر’، کسانوں کی تحریک کے درمیان پنجاب-ہریانہ ہائی کورٹ کا بڑا حکم

ایڈوکیٹ واسو رنجن شانڈیلیا کی جانب سے ایک PIL دائر کی گئی تھی۔ اس میں شمبھو بارڈر این ایچ 44 کو کھولنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا کہ امبالہ کے تاجر فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔

'ایک ہفتے میں کھولیں شمبھو بارڈر'، کسانوں کی تحریک کے درمیان پنجاب-ہریانہ ہائی کورٹ کا بڑا حکم

Farmers Protest: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ایک ہفتے میں شمبھو بارڈر کھولنے کا حکم دیا ہے۔ 13 فروری سے کسان پنجاب-ہریانہ کی شمبھو سرحد پر احتجاج کر رہے ہیں۔ پنجاب اور ہریانہ دونوں حکومتوں کو قومی شاہراہیں کھولنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں حکومتیں امن و امان برقرار رکھیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ابھی کچھ دن پہلے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں شمبھو بارڈر کھولنے کے لیے ایک PIL دائر کی گئی تھی۔

کس نے دائر کی درخواست اور کیا کہا؟

ایڈوکیٹ واسو رنجن شانڈیلیا کی جانب سے ایک PIL دائر کی گئی تھی۔ اس میں شمبھو بارڈر این ایچ 44 کو کھولنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا کہ امبالہ کے تاجر فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔ پٹیشن میں دکانوں اور اسٹریٹ وینڈرز پر کام کرنے والے عملے کو ریلیف فراہم کرنے کی بھی بات کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ شمبھو بارڈر سے گزرنے والی ایمرجنسی گاڑیوں کو عارضی راستہ دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

درخواست میں ہریانہ اور پنجاب کے ریونیو کے نقصان کا بھی ذکر کیا گیا تھا۔ کیونکہ روٹ ڈائیورشن کی وجہ سے سرکاری بسوں کے تیل کی قیمت بڑھ گئی ہے۔ پنجاب-ہریانہ کے وکلاء کو درپیش مسائل کے بارے میں بھی درخواست کے ذریعے حکومت کو آگاہ کیا گیا۔ اس عرضی میں کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیر، جگجیت ڈلیوال، ہریانہ حکومت، پنجاب حکومت اور مرکزی حکومت کو مدعا علیہ بنایا گیا تھا۔

کسان رہنماؤں نے ہائی کورٹ کے فیصلے کا کیا خیر مقدم

کسان رہنماؤں نے ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ کسان لیڈر منجیت رائے نے کہا کہ ہمیں ابھی تک آرڈر کی کاپی نہیں ملی ہے۔ تاہم، ہم ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ کسان بار بار پوچھ رہے تھے کہ سڑک پر دیواریں کس آئین اور قانون کے تحت بنائی گئی ہیں۔ حکومت نے جمہوریت کو نظر انداز کرتے ہوئے سڑک بند کر دی تھی۔ کسانوں نے کہا کہ ہم یہاں بیٹھنا نہیں چاہتے تھے بلکہ دہلی جانا چاہتے تھے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read