
تلنگانہ ٹنل حادثے میں 8 میں سے صرف 4 کو کیا گیا ٹریس، وزیر نے کہا – بچنے کے امکانات بہت کم
Telangana tunnel accident: تلنگانہ کے ناگرکُرنول میں ایس ایل بی سی سرنگ میں ایک ہفتے سے پھنسے آٹھ افراد کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ اس آپریشن میں این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور کچھ دیگر ایجنسیوں کی مسلسل کوششوں سے کچھ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ سرنگ میں پھنسے آٹھ میں سے چار افراد کو ٹریس کر لیا گیا ہے۔
تاہم، ان چاروں افراد کے زندہ بچ جانے کے امکان کے بارے میں، تلنگانہ کے ایک وزیر نے کہا کہ صرف ایک فیصد امکان ہے کہ یہ سبھی محفوظ اور زندہ ہیں۔ وزیر آبپاشی این اتم کمار ریڈی نے راحت اور بچاؤ کاموں میں شامل عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس میں ریاستی ایکسائز منسٹر جوپلی کرشنا راؤ نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے مسلسل کوششیں کی جارہی تھیں جس میں کچھ کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈار کے ذریعے چار افراد کی شناخت کی گئی ہے اور انہیں اتوار کی شام تک نکالا جا سکتا ہے۔
سرنگ میں پائی گئی ہیں کچھ بے ضابطگیاں
انہوں نے کہا کہ سرنگ میں پھنسے لوگوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ میں ان کے زندہ رہنے کی بات نہیں کر رہا، کیونکہ ان کے زندہ رہنے کے امکانات صرف ایک فیصد ہیں۔ کرشنا راؤ نے کہا کہ گاد کو ہٹانے کا کام دستی طور پر کیا جا رہا ہے۔ نیشنل جیو فزیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (این جی آر آئی) کے سائنسدانوں نے گراؤنڈ پینیٹریٹنگ ریڈار (جی پی آر) کا استعمال کیا۔ اس کے ذریعے سرنگ کے اندر کچھ بے ضابطگیوں کا پتہ چلا۔
یہ بھی پڑھیں- ’10 مارچ کو وقف ترمیمی بل کے خلاف دہلی سمیت پورے ملک میں کریں گے احتجاج‘ آل انڈیا پرسنل لا بورڈ کا بڑا اعلان
کرشنا راؤ نے کہا کہ سرنگ میں پھنسے لوگوں کے اہل خانہ ان کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہیں امید ہے کہ چونکہ آپریشن جاری ہے، شاید اب بھی وہ زندہ ہو۔ یہ واقعہ 22 فروری کو پیش آیا، جہاں سری سائلم لیفٹ بینک کنال (SLBC) سرنگ کی چھت گر گئی اور آٹھ افراد اس کے نیچے پھنس گئے۔ اس میں انجینئر اور مزدور بھی شامل ہیں۔ انہیں باہر نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن کیا جا رہا ہے۔
-بھارت ایکسپریس
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔