Bharat Express

One Nation One Election: ون نیشن ون الیکشن پر وزیر اعلی اروند کیجریوال کا بیان،کہا اگر پانچ سال میں انتخاب ہوئے تو سیلنڈر پانچ ہزار میں ملیں گے

  کیجریوال نے کہا کہ مجھے دکھ ہے کہ نو سال تک وزیر اعظم رہنے کے بعد بھی نریندر مودی ون نیشن ون الیکشن پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ اگر ون نیشن 100 الیکشن ہو جائیں تو ہمیں اس سے کیا لینا دینا، عوام کو کو کیا ملے گا؟ ,

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)

اس سال راجستھان میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں دہلی کی حکمران عام آدمی پارٹی بھی میدان میں ہے۔ دریں اثنا، پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال پیر کو جے پور میں ایک پروگرام میں پہنچے اور ‘ون نیشن ون الیکشن’ تجویز کو لے کر بی جے پی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا تجویز لاگو ہوتا ہے تو بی جے پی پانچ سال تک اپنا منہ نہیں دکھائے گی۔

  کیجریوال نے کہا کہ مجھے دکھ ہے کہ نو سال تک وزیر اعظم رہنے کے بعد بھی نریندر مودی ون نیشن ون الیکشن پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ اگر ون نیشن 100 الیکشن ہو جائیں تو ہمیں اس سے کیا لینا دینا، عوام کو کو کیا ملے گا؟ نو سال وزیراعظم رہنے کے بعد بھی اگر کوئی ون نیشن ون الیکشن پر ووٹ مانگتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ انہوں نے کوئی کام نہیں کیا۔ ایک قوم ایک تعلیم، ایک قوم ایک علاج ہونا چاہیے۔ ,

انتخابات ہر تین ماہ بعد ہونے چاہئے، کیجریوال

دہلی کے وزیراعلیٰ نے وزیراعطم نریندرپراپنا حملہ جاری رکھتے ہوئے مزید کہاکہ ’’میں نے بہت سوچا کہ مودی ایسا کیوں کہہ رہے ہیں۔ لیڈر آپ کے پاس صرف پانچ سال میں آتا ہےوہ بھی اس وقت جب الیکشن ہوتے ہیں۔ ہمارے ملک میں ہرچھ ماہ بعد انتخابات ہوتے ہیں، پی ایم مودی اس بات سے پریشان ہیں کہ انہیں ہر چھ ماہ بعد عوام کے پاس جانا پڑتا ہے۔ پانچ سال میں ایک بار الیکشن ہو جائیں تو سلنڈر پانچ ہزار میں ملے گا اور پانچ سال بعد مودی کہیں گے سیلنڈرکی قمیت میں دو سوکی کمی کی گئی ہے۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ میرا ایک مطالبہ ہے، میرا نعرہ ہے کہ ایک قوم 20 الیکشن ہوں، ہر تیسرے مہینے الیکشن ہوں، منہ دکھانے آئیں گے، کچھ دے کر جائیں گے۔

کسی پارٹی نے اسکول کے لیے ووٹ نہیں مانگا، سی ایم کیجریوال

اپنی پارٹی کو ایک محب وطن پارٹی قرار دیتے ہوئے، سی ایم کیجریوال نے کہا کہ “عام آدمی پارٹی ایک ایماندار پارٹی، ایک قوم پرست پارٹی، ایک محب وطن پارٹی ہے۔” ہماری زندگی کا ہر لمحہ اس ملک کے لیے قربان ہے۔ میں چیلنج کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ 75 سالوں میں ایک بھی پارٹی ایسی نہیں آئی جس نے کہا ہو کہ مجھے ووٹ دو میں تمہارے بچوں کے لیے اسکول بناؤں گا۔ اسکول کے نام پر کسی نے ووٹ نہیں مانگا۔ 75 سالوں میں کوئی ایسی پارٹی  نہیں آئی جس نے کہا ہو کہ مجھے ووٹ دو میں تمہارے خاندان کے لیے ہسپتال بناؤں گا۔

  بھارت ایکسپریس۔