پارلیمنٹ میں صدر کے خطاب پر اکھلیش یادو نے کہا- یہ حکومت کی تقریر ہوتی ہے
Akhilesh Yadav: اٹھارویں لوک سبھا کے چوتھے دن صدر دروپدی مرمو نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں – راجیہ سبھا اور لوک سبھا سے خطاب کیا۔ قبل ازیں سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور قنوج سے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے صدر کے خطاب کو حکومت کی تقریر قرار دیا۔ ایس پی سربراہ نے کہا کہ یہ روایت ہے اور ہمیشہ ہوتی ہے۔ ہم سب سنتے ہیں۔ یہ دراصل حکومت کی تقریر ہے۔ آرٹیکل 87 کے تحت صدر، لوک سبھا کے ہر عام انتخابات کے بعد پہلے اجلاس کے آغاز میں، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے ایک ساتھ خطاب کرتے ہیں اور پارلیمنٹ کو اپنے سمن کی وجوہات بتاتے ہیں۔
صدر نے اپنے خطاب میں کیا کہا؟
دونوں ایوانوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر دروپدی مرمو نے کہا، “چھ دہائیوں کے بعد ملک میں مکمل اکثریت کے ساتھ ایک مستحکم حکومت قائم ہوئی ہے۔ لوگوں نے تیسری بار اس حکومت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ لوگ جانتے ہیں کہ صرف یہ حکومت ہی ان کی خواہشات کو پورا کر سکتی ہے۔ 18 ویں لوک سبھا کئی لحاظ سے ایک تاریخی لوک سبھا ہے۔ یہ لوک سبھا امرت دور کے ابتدائی سالوں میں تشکیل دی گئی تھی۔ یہ لوک سبھا آئندہ اجلاسوں میں اپنی مدت کار کے 56 ویں سال کی گواہی بھی دے گی۔ حکومت کی دوررس پالیسیوں اور مستقبل کے وژن کی موثر دستاویز ہونے کے لیے اس بجٹ میں کئی تاریخی اقدامات بھی نظر آئیں گے۔
صدر نے کہا، “میری حکومت معیشت کے تینوں ستونوں – مینوفیکچرنگ، خدمات اور زراعت کو یکساں اہمیت دے رہی ہے۔ PLI اسکیمیں اور کاروبار کرنے میں آسانیاں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع میں اضافہ کر رہی ہیں۔ روایتی شعبوں کے ساتھ ساتھ سن رائز سیکٹرزکے شعبوں کو بھی مشن موڈ پر فروغ دیا جا رہا ہے۔” صدر مرمو نے پارلیمنٹ میں کہا کہ تفرقہ انگیز طاقتیں جمہوریت کو کمزور کرنے اور ملک کے اندر اور باہر سے سماج میں تقسیم پیدا کرنے کی سازش کر رہی ہیں۔ ہماری جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش کی سب کو مذمت کرنی چاہیے۔
-بھارت ایکسپریس