بی بی سی کی دستاویزی فلم پر پابندی کے خلاف درخواست پر رججو نے کہا- 'سپریم کورٹ کے قیمتی وقت کا ضیاع'
BBC Documentary: مرکزی وزیر قانون کرن رججو نے پیر کو 2002 کے گجرات فسادات پر بی بی سی کی دستاویزی فلم پر پابندی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کو “سپریم کورٹ کے قیمتی وقت کا ضیاع” قرار دیا۔ رججو نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ اس طرح وہ معزز سپریم کورٹ کا قیمتی وقت ضائع کر رہے ہیں جہاں ہزاروں عام شہری انصاف کے منتظر ہیں اور تاریخ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
سپریم کورٹ 6 فروری کو اس حکومتی حکم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرے گی جس میں بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم کے کلپس کو شیئر کرنے پر روک لگا دی گئی تھی جس میں فسادات کے دوران نریندر مودی کی قیادت پر سوالیہ نشان لگایا گیا ہے، جس دوران وہ گجرات میں وزیر اعلیٰ تھے۔
ایڈوکیٹ ایم ایل شرما نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے فوری فہرست سازی کی درخواست کا ذکر کیا اور عدالت عظمیٰ 6 فروری کو اس کی سماعت کرنے پر راضی ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں- BBC Documentary in JNU: جے این یو میں بی بی سی کی دستاویزی فلم دیکھ رہے طلباء پر پتھراؤ، دستاویزی فلم پر لفٹ رائٹ کی فائٹ
بی بی سی کی دستاویزی فلم بن چکی ہے کئی مقامات پر تنازع کی وجہ
حکومت ہند نے گجرات فسادات پر بی بی سی کی دستاویزی فلم کو وزیر اعظم مودی اور ملک کے خلاف پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا تھا کہ ہم نہیں جانتے کہ دستاویزی فلم کے پیچھے کیاایجنڈا ہے، لیکن یہ منصفانہ نہیں ہے۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف پروپیگنڈا ہے۔
کچھ دن پہلے جے این یو نے بی بی سی کی دستاویزی فلم نہ دکھانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن جے این یو ایس یو نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے طلبہ کے لیے دستاویزی فلم دکھائے گی۔ اس کے بعد جھگڑا ہوا۔ بی بی سی کی ’انڈیا: دی مودی کویسچن‘دستاویزی سیریز گجرات فسادات پر مبنی ہے، جب نریندر مودی ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔
-بھارت ایکسپریس