جیل میں بند نوح تشدد کے ملزم بٹو بجرنگی عرف راج کمار کو ضمانت مل گئی ہے۔ اسے 15 اگست کی شام فرید آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ بٹو بجرنگی نے نوح میں برجمنڈل یاترا کے دوران سوشل میڈیا پر کئی اشتعال انگیز پوسٹ کی تھیں۔ بٹو بجرنگی کو یاترا کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں سی آئی اے توڈو پولیس نے فرید آباد میں واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا، جس کے بعد انہیں نوح ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کیا گیا۔ 14 دن کی عدالتی حراست کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جس کے بعد اے ڈی جے عدالت نے آج بٹو بجرنگی کی ضمانت منظور کر لی ہے۔
بٹوبجرنگی کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور بجرنگ دل کے بٹو بجرنگی کو سی آئی اے تواڈو نے نوح تشدد کیس میں گرفتار کیا تھا۔ بٹو بجرنگی کے خلاف نوح تھانہ صدر میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیا۔ اے ایس پی اوشا کنڈو کی شکایت پر بٹو بجرنگی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ نوح تشدد کیس میں بٹو بجرنگی پر دفعہ 148، 149، 332، 353، 186، 395، 397، 506، 25، 54، 59 لگائی گئی تھیں۔
نوح تشدد معاملے میں اب تک 60 ایف آئی آر، 306 گرفتاریاں ہوچکی ہیں، جن میں سے 49 فسادات اور 11 سائبر ایف آئی آر ہیں۔وی ایچ پی نے خود کو بٹو بجرنگی سے دور بنالی تھی۔ بٹو بجرنگی کی گرفتاری کے بعد وشو ہندو پریشد کا بٹو سے کوئی تعلق ہونے سے انکار کردیا تھا اور بجرنگ دل کے کارکن نے بھی رشتہ سے انکار کیا تھا۔ وی ایچ پی نے کہا کہ بٹو کا بجرنگ دل سے کبھی کوئی تعلق نہیں ہے۔ وشو ہندو پریشد بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کو غلط مانتی ہے۔ اس معاملے میں درج ایف آئی آر کے مطابق جب بٹو بجرنگی اور ان کے ساتھیوں کو تلوار اور ترشول لے کر نالہار مندر جاتے ہوئے روکا گیاتو بٹو اور اس کے حامیوں نے اے ایس پی اوشا کنڈو کی ٹیم کے ساتھ بدتمیزی کی اور دھمکی بھی دی۔
تشدد نوح کا مسئلہ کیا ہے؟
آپ کو بتا دیں کہ ہر سال کی طرح ہریانہ کے نوح میں ہندو تنظیموں نے 31 جولائی کو برجمنڈل یاترا نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے لیے انتظامیہ سے اجازت بھی لی گئی تھی، لیکن برجمنڈل یاترا اس راستے سے نکالی گئی جس راستے سے جانے کی اجازت نہیں ملی تھی۔ جنید کے قاتل مونو مانیسر کی آمد کی خبر اور بٹو بجرنگی کا اشتعال دلانے والی ویڈیو نے حالات کو پہلے ہی کشیدہ کردیا تھا ،ایسے میں یاترا کے دوران اس پر پتھراؤ شروع ہوگیا۔ کچھ ہی دیر میں یہ دونوں برادریوں کے درمیان تشدد میں بدل گیا۔ ماحول اس قدر گرم ہو گیا کہ سینکڑوں کاروں کو آگ لگا دی گئی۔ سائبر پولیس اسٹیشن پر بھی حملہ کیا گیا۔ فائرنگ بھی کی گئی۔ پولیس پر بھی حملہ کیا گیا۔ نوح کے بعد سوہنا میں بھی پتھراؤ اور فائرنگ کی گئی۔ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ اس کے بعد تشدد کی آگ نوح سے فرید آباد-گروگرام تک پھیل گئی۔
بھارت ایکسپریس۔