نتیش کمار کی قیادت والی نئی جے ڈی یو-بی جے پی حکومت کو 10 فروری کو اکثریت ثابت کرنی ہوگی۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کی قیادت والی نئی این ڈی اے حکومت کو 10 فروری کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہوگا۔ محکمہ پارلیمانی امور کی طرف سے منگل کے روز جاری کئے گئے ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکومت بجٹ سیشن کے پہلے دن مقننہ کے دونوں ایوانوں میں گورنرراجیندروشوناتھ ارلیکرکے روایتی خطاب کے بعد اعتماد کا ووٹ حاصل کرے گی۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سیشن میں کل 12 دنوں تک کام ہوگا اورریاستی بجٹ 12 فروری کو پیش کیا جائے گا۔
جنتا دل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو) کے صدرنتیش کمارنے ڈرامائی اندازمیں الٹ پھیرکے بعد اتواریعنی 28 جنوری کو ریکارڈ نویں باربہارکے وزیراعلیٰ کے طورپرحلف لیا تھا۔ انہوں نے اپوزیشن انڈیا الائنس سے ناطہ توڑ کر اپنے پرانے ساتھی بی جے پی کے ساتھ مل کرنئی حکومت بنائی، جس سے انہوں نے دو سال پہلے ناطہ توڑ لیا تھا۔
اسپیکر کے خلاف بی جے پی کی تحریک عدم اعتماد کی تجویز
بہارمقننہ کے اس سیشن کے ہنگامہ خیز رہنے کا امکان ہے۔ کیونکہ این ڈی اے کے بڑھتے دباوکے درمیان آرجے ڈی رکن اسمبلی اودھ بہاری چودھری نے ابھی تک اسپیکرعہدے سے استعفیٰ نہیں دیا ہے، جن کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز لے کرآئی ہے۔ بی جے پی اور جے ڈی یو اسپیکرسے متعلق بہت محتاط ہوکرآگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ ان کو خدشہ ہے کہ کہیں جے ڈی یو-بی جے پی حکومت کہیں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام نہ ہوجائے کیونکہ آرجے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کوئی بھی کھیل کرسکتے ہیں۔
بی جے پی اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے اسپیکر کا عہدہ
میڈیا میں ایسی خبریں آرہی ہیں کہ این ڈی اے حکومت کی طرح اسمبلی اسپیکر کا عہدہ بی جے پی اپنے پاس ہی رکھے گی۔ ذرائع کے مطابق، اس عہدے کے لئے بی جے پی میں جن ناموں پر تبادلہ کیا جارہا ہے، ان میں نند کشوریادو اورامریندرپرتاپ سنگھ بھی شامل ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔