Bharat Express

NEET Paper Leak News: راہل گاندھی کا لوک سبھا میں مائیک کیا گیا بند؟ اسپیکر اوم برلا نے کہا- ہمارے پاس کوئی بٹن نہیں ہوتا

ایوان میں مائیک بند کرنے کا معاملہ ایک بارپھرسے طول پکڑنے لگا ہے۔ جمعہ (28 جون) کوبحث کے دوران اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے مائیک بند کئے جانے کا ذکرکیا۔

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی۔ (Image Source :PTI)

NEET Paper Leak 2024: نیٹ پیپرلیک کا موضوع اس وقت حکومت کے لئے گلے کی ہڈی بن چکا ہے۔ اپوزیشن اس موضوع پرحکومت کوہر روزگھور رہا ہے۔ موجودہ وقت میں پارلیمنٹ سیشن بھی چل رہا ہے، جہاں اپوزیشن اس پر بحث کے لئے این ڈی اے حکومت پر دباؤ بن رہا ہے۔ جمعہ (28 جون) کو بھی ایک بارپھرسے لوک سبھا میں نیٹ پیپرلیک پربحث کے لئے وقت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ حالانکہ، اسپیکراوم برلا نے فوراً وقت دینے سے انکارکردیا اورکہا کہ آپ کو بحث کے لئے آگے وقت ملے گا۔

یہاں غورکرنے والی بات یہ ہے کہ جس وقت نیٹ پربحث سے متعلق برسراقتداراوراپوزیشن کے درمیان گھمسان مچا ہوا تھا، اس وقت ایک بہت بڑا الزام بھی لگ گیا۔ دراصل، اپوزیشن لیڈرراہل گاندھی سمیت اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے کہا کہ مائیک بند کیا گیا ہے۔ ان کے اس الزام پر لوک سبھا اسپیکراوم برلا نے فوراً جواب دیا اورکہا کہ یہاں پرکوئی بٹن نہیں ہوتا ہے، جس سے مائیک کو بند کیا جائے۔ کانگریس نے بھی مائیک بند کرنے کے موضوع پرحملہ بولا ہے۔

لوک سبھا میں بحث کے دوران کیا ہوا؟

اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے مسلسل مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ نیٹ پیپرلیک پربحث کی جائے۔ اس پراسپیکراوم برلا نے کہا کہ آپ سبھی لوگوں کو پہلے ہی آگاہ کرایا گیا ہے کہ صدرجمہوریہ کے خطاب پرجواب کے لئے آپ کو وقت دیا جائے گا۔ میں حکومت سے بھی توقع کروں گا کہ وہ آپ کے ذریعہ اٹھائے گئے سبھی موضوع پرجواب دے گی۔ آپ کو مناسب وقت ملے گا۔ آپ تفصیل میں بحث کیجئے۔ اس دوران اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ مسلسل نیٹ سے متعلق ہنگامہ کرتے رہے۔

اوم برلا نے کہا کہ آپ کوجب خطاب پربات کرنے کا وقت دیا جائے گا توآپ دو نہیں، بلکہ آپ جتنا وقت لینا چاہے لے لیں۔ انہوں نے راہل گاندھی سے کہا کہ آپ اپوزیشن لیڈرہیں۔ ایسے میں آپ سے میری توقع ہے کہ آپ پارلیمانی اصولوں پرعمل کریں گے۔ اس دوران راہل گاندھی سمیت اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے اسپیکرسے کہا کہ ہمارے مائیک کوبند کردیا جاتا ہے۔ اس کے جواب میں اوم برلا نے کہا، “میں مائیک بند نہیں کرتا ہوں۔ سابقہ میں بھی آپ کوسہولت دی گئی تھی۔ یہاں کوئی بٹن نہیں ہوتا۔”

Also Read