Bharat Express

NEET UG Exam 2024: بدعنوانی کی شکایتیں ملنے پر سپریم کورٹ میں مسلسل داخل ہو رہی ہیں عرضیاں، اب ای ڈی جانچ کا مطالبہ

نیٹ یوجی 2024 بدعنوانی معاملے میں ابھی بھی عرضی داخل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ای ڈی اورسی بی آئی سمیت دیگر مطالبات سے متعلق داخل عرضیوں پرسپریم کورٹ نے این ٹی اے کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگا ہے۔

سپریم کورٹ آف انڈیا۔ (فائل فوٹو)

NEET UG Exam Paper Leak Case: نیٹ یوجی 2024 بے ضابطگیوں کے معاملے میں عرضی داخل کرنے کا عمل ابھی بھی جاری ہے۔ دیگر مطالبات کے ساتھ ای ڈی اورسی بی آئی کی طرف سے دائردرخواست پر سپریم کورٹ نے این ٹی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت اس معاملے کی اگلی سماعت 8 جولائی کوکرے گی۔ نئی عرضی میں  نیٹ یوجی معاملے کی جانچ ای ڈی سے کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ای ڈی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت ملزمین کے خلاف تحقیقات کا حکم دے۔ اس کیس کی سماعت جسٹس منوج مشرا اورجسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ کررہی ہے۔ تاہم اس کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے فوری سماعت کرنے سے انکارکردیا ہے۔ اس کے علاوہ، نیٹ امتحان کے دوبارہ انعقاد کے ساتھ ساتھ، امتحان کے دوران شفافیت کو یقینی بنانے، پیپرلیک ہونے اورغیرمنصفانہ طریقوں کے استعمال کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی حکومت اور این ٹی اے کو ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پریا گپتا کی درخواست پر بھی نوٹس جاری

عدالت نے بہار کے اورنگ آباد کی رہنے والی طالبہ پریا گپتا کی درخواست پر بھی نوٹس جاری کیا ہے۔ طالبہ نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ امتحان کومنسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جبکہ پریا گپتا کے والدکو یقین ہے کہ آج نہیں توکل نیٹ 2024 کا امتحان ضرورمنسوخ ہو جائے گا۔

سپریم کورٹ نے دیئے سخت ریمارکس 

اس سے قبل سپریم کورٹ نے این ٹی اے کوخبردارکیا تھا کہ اگر 0.01 فیصد بھی خامی پائی جاتی ہے توہم اس سے سختی سے نمٹیں گے۔ عدالت نے کہا تھا کہ یہ طلباء کی محنت کا سوال ہے، ہمیں اندازہ ہے کہ انہوں نے کس طرح تیاری کی۔ عدالت نے کہا تھا کہ اگرکوئی دھوکہ دہی سے ڈاکٹربن جائے توبھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ معاشرے اورنظام کے لئے کتنا بڑا خطرہ ہے۔

طلباء کی شکایات کونظرانداز نہ کریں

سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ این ٹی اے کوطلباء کی شکایت کونظراندازنہیں کرنا چاہئے ورنہ اسے نہیں لینا چاہئے، اگرواقعی امتحان میں کوئی غلطی ہوئی ہے تواسے قبول کریں اوراس پرکارروائی کریں۔ توقع کی جاتی ہے کہ ایک ایجنسی غیرجانبدار دکھائی دے گی۔

Also Read