’’24 گھنٹے کے اندر کسی بھی وقت...“، ایم پی پپو یادو کو پھر لارنس کے نام پر دھمکی
پورنیہ سے بطور آزاد رکن پارلیمنٹ پپو یادو ہفتہ (3 اگست) کو پٹنہ پہنچے، جہاں انہوں نے کہا کہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ میری سیکورٹی بڑھائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مرکزی وزیر داخلہ کو 10 دفعہ خط لکھا ہے ۔ میں نے وزیر اعلی نتیش سے بھی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی سیکورٹی میں اضافہ کیا جائے۔ ان کے گھر والوں کو بھی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
پپو یادو کو کس سے خوف لاحق؟
پپو یادو نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ریت مافیا، میڈیکل مافیا، ڈرگ مافیا کا معاملہ اٹھا رہا ہوں۔ اس لیے ہم خطرے میں ہیں۔ یہ بھی چرچا ہے کہ مجرموں کو 4-5 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ ہمیں کہا جا رہا ہے کہ وہ گھر میں گھس کر ہمیں مار ڈالیں گے۔ پورنیہ میں میونسپل کونسل کے سابق چیئرمین اودھیش یادو جو میرے قریبی تھے،ان کا قتل کر دیا گیا۔ پولیس کو معلوم کرنا چاہیے کہ جرائم پیشہ افراد اسلحہ کہاں سے لا رہے ہیں اور کہاں رکھ رہے ہیں۔
رکن پارلیمنٹ نے یہ بھی کہا کہ میں مجرموں سے نہیں ڈرتا۔ یا تو مجرم مجھے مار دیں ورنہ میں زندہ رہوں گا اور مجرموں کو سڑکوں سے پارلیمنٹ تک بے نقاب کروں گا۔ میرا مجرموں سے سخت مقابلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے زیڈ کیٹیگری کی سیکیورٹی ملنی چاہیے۔
وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھا
آپ کو بتا دیں کہ 15 جولائی کو پپو یادو نے وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر اپنی سیکورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے لکھا تھا کہ میری اور میرے گھر والوں کی جان کو خطرہ ہے۔ رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے امت شاہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ووائی زمرہ کی سکیوریٹی زیڈ زمرہ میں تبدیل کریں ۔
بھارت ایکسپریس۔