Bharat Express

Hindu-Muslim Love Story and Murder: شاہین باغ کی رہنے والی مسلم لڑکی کو ہندو لڑکے سے ہوا پیار، جسمانی تعلقات تک بنے، پھر شادی سے انکار کرنے پر دردناک قتل

مسوری کے ہوم اسٹے میں ایک نوجوان کے قتل معاملے میں سنسنی خیزانکشاف ہوا ہے۔ الگ الگ مذہب سے ہونے کے سبب عاشق کے ذریعہ شادی سے انکار کرنے کے بعد معشوقہ نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر قتل کردیا۔

مسلم لڑکی اور ہندو لڑکے میں پیار، پھر دردناک انجام۔ (فائل فوٹو)

کہا جاتا ہے کہ پیاراندھا ہوتا ہے اورکبھی کبھی یہی پیارلوگوں کی جان بھی لے لیتا ہے۔ کچھ ایسا ہی ہوا دہلی کے شاہین باغ علاقے کی رہنے والی لڑکی قدرت اوراس کے عاشق کپل چودھری کے ساتھ۔ پہلے تو دونوں کی ملاقات ہوئی، پھر دوستی ہوئی، پیارہوا اور پھر ساتھ جینے اورمرنے کی قسمیں کھائیں، اس کے بعد تو جسمانی تعلقات بھی بنے، لیکن پھرالگ الگ مذہب کی وجہ سے شادی سے انکارکے بعد انجام بہت دردناک ہوا۔ تفصیلات کے مطابق، شاہین باغ کی رہنے والی قدرت نے اپنے عاشق کپل چودھری کے نام کا ٹیٹو بھی اپنے ہاتھ پربنوایا تھا، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ عاشق نے شادی سے انکارکردیا، جس کے بعد اس نے اپنے بھائی عبداللہ کے ساتھ مل کرعاشق کی جان لے لی۔

پولیس نے کیا یہ بڑا دعویٰ

پولیس کے مطابق، دہلی کے شاہین باغ علاقے میں رہنے والی قدرت نے کپل چودھری کو پہلے مسوری بلایا، پھراپنے بھائی کے ساتھ مل کراسے موت کے گھاٹ اتاردیا۔ دہرہ دون پولیس نے مسوری کے ہوم اسٹے میں ہوئے کپل چودھری قتل سانحہ کا انکشاف کرتے ہوئے قدرت اورعبداللہ کو گرفتارکیا ہے۔ پولیس کے مطابق، معشوقہ اوراس کے بھائی نے قتل کے الزام کا اعتراف کرلیا ہے اوربتایا ہے کہ عاشق کے ذریعہ شادی سے انکارکرنے کے بعد ان لوگوں نے قتل کا پلان بنایا تھا۔ واضح رہے کہ مہلوک کپل چودھری کا والد یوپی پولیس میں داروغہ ہے۔

لڑکی قدرت نے اپنے ہاتھ پرکپل لکھ رکھا ہے۔

شادی کرنے کے وعدے کے ساتھ بنائے جسمانی تعلقات

قابل ذکرہے کہ مسوری پولیس کو اتوارکو بھٹا گاؤں میں واقع ہوٹل کے روم میں ایک نوجوان کی لاش خون سے شرابورحالت میں ملی تھی۔ اطلاع ملنے کے بعد مسوری میں ہنگامہ مچ گیا۔ موقع پر پہنچی پولیس نے تفتیش کی تو پتہ چلا کہ مہلوک نوجوان روڑکی کا رہنے والا 24 سالہ کپل چودھری ہے، جس کے والد یوپی پولیس محکمہ میں داروغہ کے عہدے پر تعینات ہیں۔  پولیس نے تفتیش کے بعد دولوگوں کو گرفتارکرلیا۔ گرفتاری کےبعد پولیس نے پوچھ گچھ کی تو پوری کہانی سامنے آگئی۔ ملزم لڑکی قدرت نے پولیس کو بتایا کہ دو سال پہلے دہلی میں مہلوک کپل سے اس کی جان پہچان ہوئی تھی، جان پہچان پیارمیں بدل گئی، ساتھ جینے مرنے کے وعدوں کے ساتھ دونوں کے درمیان جسمانی تعلقات بھی بنے، لیکن جب شادی کی بات آئی تو مہلوک کپل چودھری نے انکار کردیا۔

ملزم قدرت نے اپنے عاشق کپل کے نام کا ٹیٹو اپنے ہاتھ پر بنوایا تھا۔

شادی سے انکار کرنے کی یہ تھی بڑی وجہ

بتایا جاتا ہے کہ قدرت اورکپل چودھری کی شادی نہ ہو پانے کی وجہ دونوں کا الگ الگ مذہب سے ہونا تھا، جو کپل کے گھروالوں کو منظورنہیں تھا۔ اسی لئے فیملی کے دباؤ میں کپل نے معشوقہ  سے شادی کرنے سے انکارکردیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ قدرت نے اپنی فیملی سے کپل کا تعارف سلمان کے طورپرکراچکی تھی، لیکن ہاتھ پرٹیٹو کپل کا تھا۔ کپل کے گھرمیں یہ بات معلوم تھی کہ قدرت الگ مذہب سے ہے، جس کے سبب گھروالوں نے شادی سے انکارکردیا، جسے قدرت برداشت نہیں کرپائی اوراس نے یہ عہد کرلیا کہ کپل چودھری اگرمیرا نہیں تو کسی کا نہیں ہوگا۔

معشوقہ نے بھائی کے ساتھ مل کرکیا قتل

مہلوک کپل چودھری روڑکی کا رہنے والا تھا اور کپل کے والد یوپی پولیس نے داروغہ کے عہدے پرہیں۔ پولیس کے مطابق، قدرت نے کپل سے گھومنے کے بہانے ہری دواربلایا۔ ساتھ میں قدرت کا بھائی عبداللہ بھی تھا۔ ہری دوار سے تینوں کپل کی گاڑی میں مسوری پہنچے اوررات مسوری میں ہی رک گئے، وہاں پھرقدرت نے کپل سے شادی کرنے کے لئے تو کپل نے الگ الگ مذہب سے ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے پھرشادی سے انکارکردیا۔ دیر رات جب کپل گہری نیند میں سوگیا تو قدرت اورعبداللہ نے کپل چودگرئ کا گلا ریت کراس کا قتل کردیا۔ ساتھ ہی اس کی لاش کو بیڈ کے نیچے چھپا کرکپل کی گاڑی سے فرارہوگئے۔ اس طرح سے کپل چودھری کے ساتھ ساتھ ایک پریم کہانی کا بھی خاتمہ ہوگیا۔

  بھارت ایکسپریس۔

Also Read