نجمہ پروین (ممبر مسلم ویمن فاؤنڈیشن)
Pathaan: پٹھان فلم کے خلاف احتجاج تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ مذہبی شہر کاشی میں مسلم خواتین صبح سویرے سڑک پر نکل آئیں اور فلم پٹھان کے خلاف شاہ رخ خان کا پتلا جلا کر احتجاج کیا۔ اس دوران خواتین نے فلم پٹھان کا بائیکاٹ کیا اور شاہ رخ خان دیپیکا پڈوکون مردہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے شاہ رخ خان کا پتلا جلایا اور حکومت ہند سے شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، اس کے ساتھ ساتھ ان کے گھروں پر بلڈوزر چلانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ تاکہ وہ دوبارہ ہندو مذہب کی توہین نہ کر سکے۔
بی ایچ یوپروفیسر ڈاکٹر راجیو شریواستو کیا بولے؟
فلم پٹھان میں جس رنگ کو بے شرمی سے تعبیر کیا گیا ہے وہ رشیوں اور سنتوں کا رنگ رہا ہے، ہندوستان کے انقلابیوں کا رنگ رہا ہے، ہندوستان کے ترنگے جھنڈے کا رنگ رہا ہے، اس رنگ کو بے شرم رنگ بتا کر شاہ رخ خان نے بے حیائی کی حدیں پار کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلم کے بائیکاٹ یا فلم پر پابندی لگانے سے کچھ نہیں ہونے والا، مذہب کی توہین اور ہندو ثقافت کی توہین کرنا بالی ووڈ والوں کا ایجنڈا ہے کیونکہ اس میں پاکستان کے دہشت گردوں اور مافیا کا پیسہ ملوث ہے۔ اس لیے میں حکومت ہند سے مطالبہ کرتا ہوں کہ بالی ووڈ میں فلمیں بنانے والے تمام لوگوں کی تحقیقات ہونی چاہیے، خاص طور پر شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
نجمہ پروین (ممبر مسلم ویمن فاؤنڈیشن)
زعفرانی رنگ ہندوستانی تہذیب کی علامت ہے۔ یہ ترنگے جھنڈے کے سب سے اوپر کا رنگ ہے، جو ہماری قوم سے جڑا ہوا ہے اور یہ ایک خاص ثقافت کا رنگ ہے، اسے اس طرح دکھا کر بالی ووڈ والے ہندو مسلم اتحاد کو بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ایک خاص طبقے کو بھڑکا رہے ہیں۔ جس رنگ کو بے شرمی سے تعبیر کیا گیا جا رہا ہے وہ صوفی سنتوں کا رنگ ہے، ایسے میں ہم تمام سماج کے لوگ حکومت ہند سے اپیل کرتے ہیں کہ شاہ رخ خان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔
-بھارت ایکسپریس