Bharat Express

مسلم راشٹریہ منچ نے رام للا کے لئے وشو ہندو پریشد کو سونپا کشمیری زعفران، آلوک کمار نے کہا- مسلمانوں کے لئے کھلے ہیں رام مندر کے دروازے

مسلم راشٹریہ منچ کے مطابق، کشمیری مسلمانوں کا ماننا ہے کہ زعفران، جسے اس کے رنگ اور خوشبو کے لئے منتخب کیا گیا ہے، بھگوان رام کی 5 سالہ قدیم شکل رام للا کے تقدس کے لئے سب سے موزوں تحفہ ہے، اس لئے زعفران ایودھیا بھجوا رہے ہیں۔

نئی دہلی: مسلم راشٹریہ منچ نے ایودھیا میں رام مندرکی پران پرتشٹھا کے لئے وشو ہندو پریشد کے قومی صدرآلوک کمار کو ان کی نئی دہلی رہائش گاہ پراعلی معیارکا کشمیری زعفران پیش کیا۔ اس دوران وی ایچ پی صدر نے مسلم راشٹریہ منچ کے اس اقدام کا تہہ دل سے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ رام للا کے دروازے سب کے لئے کھلے ہیں۔ مسلم راشٹریہ منچ کے قومی میڈیا انچارج، شاہد سعید کے مطابق، یہ پہل علامتی سے بالاتر ہے، جو کشمیری ثقافت اورمتنوع برادریوں کو جوڑنے والے مشترکہ ورثے کی بھرپورعلامت ہے۔ شاہد سعید نے کہا کہ وشوہندو پریشد کے سربراہ نے کس طرح ایک جامع نقطہ نظرپرزوردیتے ہوئے اس نظریہ کواجاگر کیا کہ بھگوان رام نہ صرف ہندو مذہب میں قابل احترام ہیں، بلکہ سب کے لئے ایک مشترکہ وراثت ہیں، مسلمانوں سے اس مشترکہ ورثے کو اپنانے کی اپیل کی۔

وشوہندو پریشد کے قومی صدرآلوک کمارنے جموں وکشمیر کو ہندوستان کا تاج قراردیتے ہوئے ہندو مسلم اتحاد کی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس خطے سے آنے والے کسی بھی تحفے سے وابستہ منفرد اقداراورمذہبی حدود سے تجاوزکرنے والے خصوصی بندھن پر زور دیا۔ مسلم راشٹریہ منچ کے ساتھ این جی او”پازیٹیوکشمیر” کی قیادت میں، یہ اقدام ثقافتی دوری یا فاصلے کو ختم کرنے اورباہمی افہام وتفہیم کو فروغ دینے کے لئے ایک فعال کوشش کی علامت ہے۔ مسلم راشٹریہ منچ کی خواتین ونگ کی سربراہ شالینی علی، پازیٹیوکشمیرکی سربراہ بھارت راوت، ایم آرایم کے انٹلیکچوئل سیل انڈین فرسٹ انڈین بیسٹ کے سربراہ بلال الرحمان، شاکررضا اورندا ظہور جیسی شخصیات کی شرکت وسیع نمائندگی کو ظاہرکرتی ہے۔

شالنی علی نے اس بات پرزوردیا کہ رام ہماری وراثت ہیں اورہمیں ان کا آشیرواد لینا چاہیے، جو ہمارے ملک کی بھرپورثقافت اورتہذیب کی عکاسی کرتا ہے۔ نتیجے کے طور پر، کشمیرکے مسلمانوں کا ماننا تھا کہ زعفران، اس کے رنگ اور خوشبو کے لئے چنا گیا، رام کی تقدیس کے لئے سب سے مناسب تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد اورامن کی علامت ہونے کی امید ہے، انہوں نے مزید کہا کہ تقریب کے دوران زعفران کو تلک کے طورپریا کسی اورمناسب طریقے سے استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے مندر میں شری رام للا کی تلک کی تقریب اور تخت نشینی کی تاریخ قریب آ رہی ہے، ہر قدم آگے بڑھنا اتحاد کی علامت ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ تنوع طاقت کا زبردست ذریعہ ہوسکتا ہے۔ یہ “پازیٹیو کشمیر” اور”مسلم راشٹریہ منچ” کی نہ صرف حب الوطنی کے لیے بلکہ زیادہ ہم آہنگی اور ہم آہنگی والے معاشرے کے لئے فعال کردار ادا کرنے کے لیے لگن کی عکاسی کرتا ہے۔ تمام تعاون کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، پازیٹیو کشمیراورمسلم راشٹریہ منچ امید کرتے ہیں کہ یہ مشترکہ کوشش ایک طاقتور اثر پیدا کرے گی۔ یہ ایسے اقدامات کی بھی ترغیب دے گا جو عقیدے اور عقیدے کے درمیان اتحاد کے پل باندھیں گے اور برادریوں کے درمیان افہام و تفہیم کو فروغ دیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read