اگست کے پہلے ہفتہ سے ہی دہلی یوپی، بہار اور راجستھان، ہر جگہ ہوگی موسلادھار بارش
آج ملک کے کئی حصوں میں موسلادھار بارش ہوئی۔ دہلی-این سی آر میں شام سے شروع ہونے والی بارش رات 10 بجے تک جاری رہی۔ جس کی وجہ سے نشیبی علاقوں میں صرف پانی نظر آنے لگا۔ دہلی ہوائی اڈے پر بھی پانی بھر گیا، وہاں پہنچنے والی 10 پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ محکمہ موسمیات نے اب اگلے 24 گھنٹوں کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ بدھ کی شام 5.30 بجے سے رات 8.30 بجے تک دہلی کے صفدر گنج مرکز میں 79.3 ملی میٹر اور پالم مرکز میں 43.7 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے آٹومیٹک ویدر اسٹیشن نیٹ ورک سے موصولہ اطلاع کے مطابق شام 6.30 سے 9.30 بجے تک میور وہار مرکز میں 122 ملی میٹر اور لودھی روڈ مرکز میں 85 ملی میٹر بارش ہوئی۔
نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا اور غازی آباد میں پانی بھر گیا۔
شدید بارش کی وجہ سے قومی راجدھانی نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا اور غازی آباد سمیت کئی علاقے زیر آب آگئے۔ دہلی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں 31 جولائی کی شام تقریباً تین گھنٹے تک موسلادھار بارش ہوئی۔ کئی سڑکوں پر جام تھا۔ ساؤتھ ایکسٹینشن ایریا میں گاڑیاں رینگتی ہوئی نظر آئیں۔ نوئیڈا میں بھی کئی مقامات پر ٹریفک جام رہا۔
#WATCH दिल्ली भारी बारिश के बाद शहर के कई हिस्से जलमग्न हो गए। वीडियो ग्रीन पार्क से है। pic.twitter.com/iT20EpjlJs
— ANI_HindiNews (@AHindinews) July 31, 2024
#WATCH दिल्ली: राष्ट्रीय राजधानी में भारी बारिश के बाद जलभराव के कारण ट्रैफिक जाम देखा गया। pic.twitter.com/cLmdMPXofp
— ANI_HindiNews (@AHindinews) July 31, 2024
#WATCH हरियाणा: झज्जर के कुछ हिस्सों में भारी बारिश और जलभराव के कारण लोगों को समस्या का सामना करना पड़ा। pic.twitter.com/QL74yAkC0B
— ANI_HindiNews (@AHindinews) July 31, 2024
دہلی میں بجلی گرنے کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی۔
لٹینس زون، مہادیو روڈ، اشوکا روڈ اور جنتر منتر سمیت دہلی کے کئی مقامات پر پانی جمع ہوگیا۔ سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ دہلی، غازی آباد، نوئیڈا اور فرید آباد میں بجلی گرنے کے ساتھ موسلادھار بارش جاری ہے۔
بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے دہلی آنے والی 10 پروازوں کا رخ موڑ کر قریبی شہروں میں اتارا گیا۔ اس کے علاوہ کئی پروازوں کے ٹیک آف میں تاخیر ہوئی۔ دفاتر میں رات کی شفٹوں میں کام کرنے والے لوگوں کو کھانے پینے کو کچھ نہیں ملا کیونکہ بارش اور پانی بھر جانے کے باعث دکانیں بند ہو گئیں اور آن لائن کھانے پینے کی اشیاء کی ترسیل کے آرڈر بھی بند ہو گئے۔
بھارت ایکسپریس۔