کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے۔ (تصویر: اے این آئی)
نئی دہلی: کانگریس پارٹی نے جمعہ کے روز کھانے پینے کی اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے مرکزی حکومت پر “اچھے دن” کے نعرے کے ساتھ لوگوں کو دھوکہ دینے اور “گوئبلز سے متاثر” تقریروں سے انہیں گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ٹویٹ کر کے کہا کہ، “انہوں نے نعرہ دیا تھا، ‘بہت ہوئی مہنگائی کی مار’، لوگوں کے درمیان جھوٹ پھیلا کر ‘اچھے دن آنے والے ہیں’ کہہ کر لوگوں کو صرف دھوکہ دیا گیا ہے۔ آج اس کا نتیجہ یہ ہے کہ پچھلے نو سالوں میں عوام کی پلیٹ صرف مہنگائی کی آگ میں جھلس رہی ہے۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے اور عوام کی کمائی پر بی جے پی سرکار کی لوٹ مار حاوی ہوگئی ہے۔
‘عوام کی خالی پلیٹ میں پیش کیا جاتا ہے جھوٹ اور پروپیگنڈہ’
اپنے ٹویٹ میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے لکھا کہ “مودی جی کے وزراء مہنگائی کے تعلق سے آئے دن نئے بہانے بناتے ہیں اور عوام کی خالی ہوتی پلیٹ میں جھوٹ اور پروپیگنڈہ پیش کیا جاتا ہے۔ ماحولیات پر نظر رکھنے والے کچھ لوگ یہ بھی شمار کراتے ہیں کہ ‘مہنگائی ہمارے لیے کتنی اچھی ہے’، ‘مودی جی نے کیا ہوگا، تو انھوں نے کچھ سوچ سمجھ کر ہی کیا ہوگا۔” ‘گوئبلز سے متاثر’ اس طرح کے لیکچرز سے لوگوں کو ورغلاتے ہیں۔ کانگریس صدر نے کہا، “لیکن اب عوام بیدار ہو رہی ہے۔ عوام جان چکی ہے کہ جان لینے والی مہنگائی کے اصل ذمہ دار مودی سرکار ہی ہے۔
“बहुत हुई महँगाई की मार”
ये नारा दिया गया था…
झूठ की बिसात बिछाकर जनता से “अच्छे दिन आने वाले है” का केवल छल किया गया।
परिणाम ये है कि – पिछले 9 सालों से जनता की थाली, केवल महँगाई की आग में झुलस रही है।
खान-पान की ज़रूरत की चीजों के दामों में कोई कमी नहीं आई है और जनता की… pic.twitter.com/UV5j4GaYUE
— Mallikarjun Kharge (@kharge) June 30, 2023
چارٹ میں موجودہ اور گزشتہ سال کی قیمتیں ہیں درگ
ٹویٹ کے ساتھ کھڑگے نے ایک چارٹ بھی شیئر کیا ہے، جس میں چاول، گیہوں، ارہر کی دال، پیاز، آلو، ٹماٹر، دودھ، نمک اور چینی جیسی اشیائے خوردونوش کی موجودہ اور گزشتہ سال کی قیمتیں بتائی گئی ہیں۔ یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ ‘گوئبلز’ سے کھڑگے کا شارہ نازی تاناشاہ ایڈولف ہٹلر کے وزیر جوزف گوئبلز کی طرف سمجھا جا رہا ہے، جسے جھوٹ اور غلط معلومات پھیلانے کے لیے جانا جاتا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔