Bharat Express

Mission 2024: وزیر اعظم مودی کو اقلیتوں میں مقبول بنانے میں مصروف ہے بی جے پی، تیار کی یہ خاص حکمت عملی

BJP Sufi Samvad: وزیر اعظم مودی نے بی جے پی کارکنان کو پسماندہ مسلمانوں سے رابطہ کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اب جے پی کا دعویٰ ہے کہ وہ ’صوفی سنواد مہم‘  کے ذریعہ اقلیتوں کو مین اسٹریم میں لانا چاہتی ہے۔

لوک سبھا الیکشن 2024 کے لئے بی جے پی مسلمانوں پر خصوصی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ (فائل فوٹو)

Lok Sabha Election 2024: لوک سبھا الیکشن 2024  کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔ تمام سیاسی جماعتیں رائے دہندگان کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں مصروف ہیں۔ اسی ضمن میں بی جے پی نے بھی اقلیتوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ پسماندہ مسلمانوں سے بات چیت کرنے اور ان کے لئے حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کے بعد بی جے پی نے اقلیتوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی پہل کی ہے۔ بی جے پی کا اقلیتی سیل وزیراعظم نریندر مودی کے کام کی تشہیراقلیتوں تک پہنچانے کی کوشش شروع کردی ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں بی جے پی اقلیتی سیل کی طرف ’صوفی سنواد مہم‘  کا انعقاد کیا گیا ہے۔ اس میں مسلم، عیسائی اورسکھ برادری کے لوگوں نے شرکت کی ہے۔

بی جے پی کے ’صوفی سنواد مہم‘ میں شامل ہوئے  بی جے پی ترجمان یاسر جیلانی نے کہا کہ ہمارے وزیراعظم نے جو بھی کام کئے ہیں، اس کی تشہیر ہم لوگ آخری شخص تک کرنے جا رہے ہیں۔ یاسرجیلانی نے کہا کہ سینٹر، سیمینار، مذہبی رہنماؤں کے ساتھ بی جے پی کا ایک کارکن مسلم اکثریتی علاقوں کے محلوں میں اورہرایک بوتھ تک جائے گا۔

پورے ملک میں بات چیت پر زور

بی جے پی ترجمان یاسر جیلانی نے کہا کہ وزیراعظم نے پسماندہ مسلمانوں، تعلیم یافتہ اوردانشمند صوفی سنتوں کے ساتھ دیگرگروپوں کے مفاد کی بات کہی ہے۔ اس بات کو دھیان میں رکھتے ہوئے اقلیتی مورچہ کے پاس یہ کام آیا ہے۔ صوفی سنواد مہم کے تحت پورے ہندوستان میں صوفی سنواد میٹنگ کا انعقاد اقلیتی مورچہ آنے والے وقت میں کرنے جا رہا ہے۔ بدھ کے روز بی جے پی ہیڈ کوارٹر سے اس کا آغاز ہوا۔ ریاستوں کے کنوینراورمعاون کنوینرکو یہاں بلایا گیا ہے۔ اس کا پورا خاکہ تیارکیا جا رہا ہے۔ صوفی سنواد کے دوران اقلیتی مورچہ کے قومی صدرپندیشوری دیوی اور ریاستی اقلیتی امور کے وزیر جان برالا نے تمام لوگوں سے اپنے تجربات شیئر کئے۔

 اقلیتوں کو مین اسٹریم میں لانے کا دعویٰ

بی جے پی لیڈران کا کہنا ہے کہ آج کے پروگرام میں کیرلا سے کشمیرتک کے نمائندے شامل ہیں۔ ہم ان سے کہنا چاہتے ہیں کہ اپنی ریاستوں میں ایسی میٹنگ کریں اورمسلمانوں کو جوڑیں۔ اب تک ان لوگوں کو اپوزیشن کے لوگوں نے گمراہ کیا۔ ووٹ بینک کی طرح استعمال کیا۔ سال 2014 کے بعد وزیراعظم نریندرمودی کی حکومت نے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس‘  کی بات کی ہے۔ ’اجولا یوجنا‘ کے تحت ہرطبقے کے لوگوں کو گیس سلینڈرملا۔ اس میں ذات، پات اور مذہب نہیں دیکھا گیا۔ بی جے پی بغیر بھید بھاؤ کے کام کرتی ہے۔ بی جے پی کسی ذات، پات اورمذہب کے لئے نہیں کام کرتی ہے بلکہ تمام ہندوستانیوں کی فلاح کے لئے وہ کام کر رہی ہے۔

Also Read