پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی۔ (فائل فوٹو)
Anti Encroachment Campaign in Jammu and Kashmir: جموں وکشمیرکی سابق وزیراورپیپلز ڈیمورکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بلڈوزروں سے گھروں کو منہدم کرکے بی جے پی نے ریاست کو افغانستان میں تبدیل کردیا ہے۔ ریاست میں چلائی جا رہی تجاوزات مخالف مہم سے متعلق مرکز پر تنقید کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا، ’بلڈوزروں کی وجہ سے آج کشمیر آپ کو افغانستان جیسا نظرآئے گا ‘۔
محبوبہ مفتی نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کے دوراقتدار میں جموں وکشمیر کی اقتصادی صورتحال خراب ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا، ’جموں وکشمیر ہی ایک ایسا صوبہ یا مرکز کے زیرانتظام صوبہ تھا، جہاں لوگ سڑک پر نہیں سوتے تھے، جہاں لوگ مفت راشن کے لئے لائن میں کھڑے نہیں ہوتے تھے۔ جب سے بی جے پی آئی ہے، غریبی ریکھا سے اوپر رہنے والے لوگ بھی اس کے نیچے آئے ہیں ‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ (بی جے پی) جموں وکشمیر کو فلسطین اورافغانستان جیسا بنانا چاہتے ہیں۔
فلسطین کو بتایا بہتر
جموں وکشمیرکا موازنہ فلسطین اورافغانستان سے کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’فلسطین ابھی بھی بہتر ہے۔ کم ازکم لوگ بات کرتے ہیں، جس طرح سے لوگوں کے چھوٹے چھوٹے گھروں کو تباہ کرنے کے لئے بلڈوزر کا استعمال کیا جا رہا ہے، اس سے کشمیرافغانستان سے بھی بدترہوتا جا رہا ہے ‘۔ انہوں نے سوال کیا کہ چھوٹے چھوٹے لوگوں کے گھروں کو منہدم کرنے کا کیا مطلب ہے؟ پی ڈی پی لیڈرنے کہا کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا دعویٰ کرتے ہیں کہ تجاوزات مخال مہم کے دوران غریبوں کے گھروں کو ہاتھ نہیں لگایا جائے گا، لیکن ان کا پیغام زمین پرنہیں سنا جا رہا ہے۔ ٹن شیڈ والے گھروں کو بھی توڑا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Jammu and Kashmir: جموں وکشمیر میں تجاوزات مخالف مہم پر عمر عبداللہ نے کہی یہ بڑی بات، محبوبہ مفتی نے افغانستان کا دیا حوالہ
عمرعبداللہ نے بھی اٹھائے سوال
جموں وکشمیرکے سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے مرکزکے زیراتنظام ریاست میں تجاوزات مخالف مہم پرتنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کواپنا دعویٰ ثابت کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔پیرکے روزپریس کانفرنس میں عمرعبداللہ نے کہا کہ حکومت کو لوگوں کو ان کے قبضے والی زمین پر اپنا دعویٰ ثابت کرنے دینا چاہئے اوربلڈوزر کے استعمال کو آخری حل بنانا چاہئے۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمرعبداللہ نے زور دے کرکہا کہ ان کی پارٹی ریاست میں تجاوزات مخالف مہم کے خلاف نہیں ہے، لیکن مناسب طریقہ کارپرعمل کیا جانا چاہئے۔ جموں وکشمیر میں ہرجگہ بدامنی ہے۔ گھروں، احاطوں اورعمارتوں کو منہدم کرنے کے لئے ہرجگہ بلڈوزربھیجے جا رہے ہیں۔ تاہم کسی کو نہیں معلوم کہ طریقہ کارکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری بہن نے عمرعبداللہ کے گپکارگھرکے مجوزہ انہدام سے متعلق ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا اورحکومت کے ذریعہ بتایا گیا کہ میڈیا میں چل رہی فہرست فرضی ہیں۔ کوئی بھی حکومت لوگوں کے لئے مصیبت نہیں لانے والی ہے۔ بلڈوزرآخری حل ہونا چاہئے۔ ریاست کی زمین پرقبضہ کرنے والے لوگوں کو حکومت مناسب نوٹس جاری کرے اورانہیں زمین پراپنا دعویٰ ثابت کرنے اوردستاویز دکھانے کے لئے کم ازکم 6 ماہ کا وقت دے۔
-بھارت ایکسپریس