Bharat Express

Jammu and Kashmir: جموں وکشمیر میں تجاوزات مخالف مہم پر عمر عبداللہ نے کہی یہ بڑی بات، محبوبہ مفتی نے افغانستان کا دیا حوالہ

نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمرعبداللہ نے کہا کہ لوگوں کو اپنا دعویٰ ثابت کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے جبکہ پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بلڈوزر کے استعمال نے کشمیر کو افغانستان سے بھی بدتر بنا دیا ہے۔

جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ پریس کانفرنس کے دوران۔

جموں وکشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی نے پیر کے روز مرکز کے زیر اتنظام ریاست کے تجاوزات مخالف مہم پر تنقید کی۔ نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمرعبداللہ نے کہا کہ لوگوں کو اپنا دعویٰ ثابت کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے، جبکہ پی ڈی پی لیڈر نے کہا کہ بلڈوزر کے استعمال نے کشمیر کو افغانستان سے بھی بدتر بنا دیا ہے۔ پیر کے روز پریس کانفرنس میں عمر عبداللہ نے کہا کہ حکومت کو لوگوں کو ان کے قبضے والی زمین پر اپنا دعویٰ ثابت کرنے دینا چاہئے اوربلڈوزر کے استعمال کو آخری حل بنانا چاہئے۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمرعبداللہ نے زور دے کر کہا کہ ان کی پارٹی ریاست میں تجاوزات مخالف مہم کے خلاف نہیں ہے، لیکن مناسب طریقہ پر عمل کیا جانا چاہئے۔ جموں وکشمیر میں ہرجگہ بدامنی ہے۔ گھروں، احاطوں اورعمارتوں کو منہدم کرنے کے لئے ہر جگہ بلڈوزر بھیجے جا رہے ہیں۔ تاہم کسی کو نہیں معلوم کہ طریقہ کار کیا ہے۔

میری بہن نے عمرعبداللہ کے گپکار گھر کے مجوزہ انہدام سے متعلق ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا اور حکومت کے ذریعہ بتایا گیا کہ میڈیا میں چل رہی فہرست فرضی ہیں۔ کوئی بھی حکومت لوگوں کے لئے مصیبت نہیں لانے والی ہے۔ بلڈوزر آخری حل ہوناچاہئے۔ ریاست کی زمین پرقبضہ کرنے والے لوگوں کو حکومت مناسب نوٹس جاری کرے اور انہیں زمین پر اپنا دعویٰ ثابت کرنے اوردستاویز دکھانے کے لئے کم ازکم 6 ماہ کا وقت دے۔

یہ بھی پڑھیں:  Pakistan: عمران خان کی مشکلات میں ہوسکتا ہے اضافہ، توشہ خانہ معاملے میں آج الزام طے کرے گی پاکستانی عدالت

ہمارے معاملے میں میری بہن نے ہائی کورٹ کے سامنے دستاویز پیش کئے، جس میں کہا گیا ہے کہ گپکارہاؤس کا پٹہ ابھی بھی جاری ہے اورختم ہونے میں کچھ سال ہیں۔ اسی طرح لوگوں کو دستاویز پیش کرنے کے لئے وقت دیا جانا چاہئے اورمحصولات کی ٹیم کو تصدیق کرنے دینا چاہئے۔ اگرمناسب تصدیق کے بعد کسی کے ماتحت زمین قبضہ میں پائی جاتی ہے تو بلڈوزر چلایا جاسکتا ہے۔ حکومت کو ان لوگوں کی حقیقی فہرست بھی عوامی کرنی چاہئے، جنہوں نے ریاست کی زمین پر قبضہ کرلیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ چل رہی مہم کا مقصد برادریوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنا ہے۔ اس مہم میں مناسب عمل کی کمی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read