محبوبہ مفتی کا عمر عبداللہ پر حملہ
جموں و کشمیر کی 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے تین مرحلوں میں انتخابات ہونے ہیں۔ اس کو لے کر وادی کی سیاست گرم ہے۔ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کانگریس کے ساتھ اتحاد میں الیکشن لڑ رہی ہے جبکہ پی ڈی پی اور بی جے پی تنہا انتخابی میدان میں ہیں۔ اس لیے سیاسی جماعتیں الیکشن جیتنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔ اسی دوران محبوبہ مفتی نے عمر عبداللہ پر شدید حملہ کیا۔
دراصل، عمر عبداللہ نے پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کو نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے بی جے پی الیکشن انچارج رام مادھو محبوبہ کی پارٹی کے بہت قریب ہیں۔ اس پر محبوبہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ عمر عبداللہ خود بھی کبھی بی جے پی حکومت کا حصہ تھے۔ تو عمر عبداللہ جب وزیر تھے تو کیا کرتے تھے؟
عمر پر حملہ کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا کہ وہ پوٹا لائی ہیں، انہوں نے پاکستان پر حملہ کرنے کی وکالت کی۔ لیکن ہم نے شرطوں پر بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا تھا۔ ہم نے 12 ہزار نوجوانوں کی ایف آئی آر واپس لے لی۔ دہلی سے ایک بہت بڑا وفد آیا جو حریت کی دہلیز پر پہنچا۔ محبوبہ نے کہا کہ ہم نے جنگ بندی کروا لی۔
محبوبہ نے کہا کہ جب نیشنل کانفرنس کے پاس 60 ایم ایل اے تھے، ہماری پارٹی کے پاس ان سے تین گنا کم اراکین اسمبلی تھے، لیکن سب جانتے ہیں کہ ان کا کام کرنے کا طریقہ کیا تھا، اور ہمارا طریقہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70 سالوں میں سے یہاں تقریباً 40 سال سے نیشنل کانفرنس کی حکومت رہی ہے، اس لیے سب جانتے ہیں کہ نیشنل کانفرنس نے کیسے کام کیا اور پی ڈی پی نے اپنے دور حکومت میں کیسے کام کیا۔
بھارت ایکسپریس۔