اترپردیش کی میراپور اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے این ڈی اے نے اپنی پوری طاقت لگا دی ہے۔ ہر گاؤں میں بی جے پی ،لوک دل لیڈر چھوٹی چھوٹی میٹنگوں کے ذریعے ووٹروں کو راغب کرنے میں مصروف ہیں۔ بی جے پی کے سابق ایم ایل اے وکرم سینی جولا گاؤں میں منعقدہ میٹنگ میں اپنے بیانات سے ایک بار پھر سرخیوں میں آگئے ہیں۔میٹنگ میں مسلم کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے وکرم سینی نے کہا کہ مسلمان 80 فیصد سرکاری سہولیات کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، خواہ وہ مفت اناج ہو یا مفت مکان۔ اس لیے اس الیکشن میں دلت اور مسلم کمیونٹی کو صرف لوک دل کے امیدوار متھیلیش پال کو ہی ووٹ دینا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیسے آپ لوگ زیادہ بچے پیدا کر رہے ہیں، اسی طرح زیادہ ووٹ دیں اور زیادہ کام کروائیں۔
وکرم سینی نے بھی مسلم کمیونٹی کو اللہ کی قسم دلائی اور کہا کہ اگر آپ سب مل کر ووٹ نہیں دیں گے تو آپ کا اللہ بھی آپ سے ناراض ہو جائے گااور متھلیش پال کی بد دعا لگ جائے گی۔ سینی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آنے والے 2027 کے انتخابات میں صرف بی جے پی اور لوک دل کی ہی حکومت بنے گی۔ضمنی انتخاب کا یہ معرکہ بہت دلچسپ ہوتا جا رہا ہے۔ آزاد سماج پارٹی، بہوجن سماج پارٹی، سماج وادی پارٹی اور اے آئی ایم آئی ایم نے اپنے اپنے مسلم امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ وہیں لوک دل کے متھلیش پال این ڈی اے سے میدان میں ہیں۔ سیاسی ماہرین کے مطابق مسلم ووٹوں کے تقسیم ہونے سے لوک دل کو براہ راست فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ 2012 میں حد بندی سے پہلے یہاں مورنا اسمبلی ہوا کرتی تھی، لیکن حد بندی کے بعد جب مورنا اسمبلی کو ختم کر دیا گیا، میرا پور کو نئی اسمبلی بنا دیا گیا۔ معلومات کے مطابق اس سیٹ پر 1985 سے اب تک جتنے بھی انتخابات ہوئے ہیں ان میں یہاں کے لوگوں کو ایک بھی مقامی ایم ایل اے نہیں ملا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔