Bharat Express

Delhi Excise Policy Case: منیش سسودیا کو سپریم کورٹ سے ضمانت نہ ملنے کی کیا ہے وجہ؟ یہ بڑی بات آئی سامنے

سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر 6 ماہ میں نچلی عدالت میں مقدمہ ختم نہیں ہوتا یا اس کی رفتار سست رہتی ہے، تو منیش سسودیا پھر سے ضمانت کی درخواست دے سکتے ہیں۔

دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا۔ (فائل فوٹو)

دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کو کم ازکم 6 ماہ اور جیل میں رہنا پڑے گا۔ سپریم کورٹ نے شراب گھوٹالہ معاملے میں انہیں ضمانت دینے سے منع کردیا ہے۔ عدالت نے اہم تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جانچ ایجنسی 338 کروڑ روپئے کی لین دین معاملے کو اجاگرکر رہی ہے، اس لئے منیش سسودیا کو ضمانت نہیں دی جاسکتی ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر نچلی عدالت میں 6 ماہ میں مقدمہ ختم نہیں ہوتا، تو سسودیا ضمانت کے لئے دوبارہ دے سکتے ہیں۔

مبینہ شراب گھوٹالے کے وقت منیش سسودیا دہلی کے وزیرآبپاشی تھے۔ انہیں اس سال فروری میں سی بی آئی نے گرفتارکیا تھا۔ بعد میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بھی منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کرکے انہیں گرفتارکیا۔ دونوں ہی معاملوں میں نچلی عدالت اور ہائی کورٹ ان کی ضمانت عرضی مسترد کرچکے ہیں۔ نچلی عدالت نے کہا تھا کہ انہوں نے شراب پالیسی میں تبدیلی کرکے بدعنوانی میں اہم کردار ادا کیا۔ دہلی ہائی کورٹ نے بھی منیش سسودیا پرعائد الزامات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا۔

منیش سسودیا کے وکیل ابھیشیک منوسنگھوی نے دی یہ دلیل

سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران منیش سسودیا کے وکیل ابھیشیک منوسنگھوی نے بارباریہ دعویٰ کہ معاملے کے لین دین کا کوئی ثبوت نہیں ہے اس لئے بدعنوانی یا منی لانڈرنگ کا معاملہ نہیں بنتا۔ انہوں نے منیش سسودیا کی اہلیہ کی خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بھی ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ سی بی آئی اورای ڈی کے لئے پیش ایڈیشنل سالسٹرجنرل ایس وی راجو نے کہا کہ واٹس اپ چیٹ سمیت کئی الیکٹرانک ثبوت پیسوں کے لین دین کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ شراب کے تھوک تاجروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے ایکسائزڈیوٹی کو 5 سے بڑھا کر12 فیصد کیا گیا۔ پھرہول سیل تجارت میں کچھ لوگوں کواختیاردے دیا گیا۔ اس سے محصولات کونقصان ہوا۔ غلط طریقے سے جمع کئے گئے منافع کا بڑا حصہ ان تاجروں نے الگ الگ مقامات تک پہنچایا۔ پیسوں کے لین دین سے متعلق تمام بات چیت ’سگنل‘ نام کے ایپ کے ذریعہ کی گئی، تاکہ اسے خفیہ رکھا جاسکے۔

سپریم کورٹ نے کہا- فی الحال ضمانت نہیں دی جاسکتی

جسٹس سنجیوکھنہ اورایس وی این بھٹی کی بینچ نے اپنے حکم میں کہا کہ انہوں نے سماعت کے دوران کئی قانونی سوال پوچھے تھے۔ جانچ ایجنسی کے وکیل ان کا قابل اطمینان جواب نہیں دے سکے، لیکن وہ تقریباً 338 کروڑ روپئے کے لین دین کو قائم کرپا رہے ہیں، اس لئے عرضی گزارکوفی الحال ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ عدالت نے کہا کہ جانچ ایجنسی نے 6 سے 8 ماہ میں نچلی عدالت میں مقدمہ ختم ہونے کی بات کہی ہے۔ اگر6 ماہ میں مقدمہ ختم نہیں ہوتا یا اس کی رفتارسست رہتی ہے تو منیش سسودیا پھرسے ضمانت کی درخواست دے سکتے ہیں۔

Also Read