منیش سسودیا 17 ماہ کے بعد جیل سے رہا ہوگئے ہیں۔
Delhi Excise Policy: دہلی شراب پالیسی معاملے میں عام آدمی پارٹی کے لیڈراور سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا تہاڑ جیل سے رہا ہوگئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے شراب پالیسی میں مبینہ گھوٹالے سے متعلق بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے معاملے میں منیش سسودیا کو جمعہ کے روز یعنی 9 اگست کو ضمانت دی۔ رہائی کے بعد منیش سسودیا نے کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے جذباتی انداز میں کہا کہ بے قصورلوگوں کو آئین بچائے گا۔ تانا شاہی حکومت سے آئین ہی بچائے گا۔
عام آدمی پارٹی کے سینئرلیڈرمنیش سسودیا کے وکیل نے دہلی کی عدالت میں ضمانتی بانڈ بھرا اور پھر رہائی ہوئی۔ وہ گزشتہ 17 ماہ سے تہاڑجیل میں بند تھے۔ سپریم کورٹ میں جسٹس بی آرگوئی اور جسٹس کے وی وشوناتھن کی بینچ نے کہا کہ سسودیا 17 ماہ سے حراست میں ہیں اور ابھی تک معاملے کی سماعت شروع نہیں ہوئی ہے، جس سے وہ جلد سماعت کے اختیارات سے محروم ہوئے ہیں۔
بینچ نے یہ بھی کہا کہ ان معاملوں میں منیش سسودیا کو ضمانت کے لئے نچلی عدالت بھیجنا ٹھیک نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ نچلی عدالتیں اورہائی کورٹ اس بات کو سمجھیں کہ ضمانت اصول ہے اور جیل استثنیٰ۔ بینچ نے سسودیا کو 10 لاکھ روپئے کے نجی مچلکے اوراتنی ہی رقم کی دو ضمانتوں پر رہا کئے جانے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کو سی بی آئی نے 26 فرورئ 2023 کو گرفتارکیا تھا۔ ان پر دہلی شراب پالیسی 22-2021 کی تشکیل اورنفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔ بعد میں یہ پالیسی منسوخ کردی گئی۔ اسی وقت، ای ڈی نے انہیں منی لانڈرنگ کیس میں 9 مارچ 2023 کوگرفتارکیا تھا۔
منی لانڈرنگ کا یہ معاملہ سی بی آئی کی ایف آئی آرسے متعلق تھا۔ منیش سسودیا نے 28 فروری 2023 کو دہلی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کے پاس وزارت تعلیم کا بھی چارج تھا۔ انہوں نے ضمانت دیئے جانے کی گزارش کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 17 ماہ سے حراست میں ہیں اوران کے خلاف مقدمہ ابھی تک شروع نہیں ہوا ہے۔ وہیں ای ڈی اور سی بی آئی نے ان کی ضمانت عرضی کی مخالفت کی تھی۔