Manipur Viral Video Case: منی پور میں دو خواتین کی برہنہ پریڈ کرائے جانے کے معاملے پر آج (28 جولائی) سپریم کورٹ میں سماعت ہے۔ سپریم کورٹ نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے جواب طلب کیا تھا۔ عدالت نے مرکزی اور ریاستی حکومت سے پوچھا تھا کہ انہوں نے کیا کارروائی کی ہے؟ اب منی پور ویڈیو کیس کی سماعت سے ایک دن پہلے مرکزی حکومت نے حلف نامہ داخل کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مرکز نے حلف نامہ داخل کرکے عدالت کو بتایا ہے کہ ریاستی حکومت کی رضامندی لینے کے بعد کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو منتقل کردی گئی ہے۔ کیس کو جلد نمٹانے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی مرکز نے اپیل کی ہے کہ مقدمے کی سماعت کو ریاست سے باہر منتقل کرنے کا حکم دیا جائے اور ٹرائل کورٹ کو یہ بھی ہدایت دی جائے کہ وہ چارج شیٹ داخل کرنے کے 6 ماہ کے اندر اپنا فیصلہ سنائے۔
35 ہزار اضافی نفری تعینات
منی پور میں امن بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ منی پور میں خواتین کے ساتھ ہونے والی بے حیائی پر وزارت داخلہ ایکشن میں ہے۔ منی پور میں حالات پر قابو پانے کے لیے 35 ہزار اضافی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔وزارت داخلہ کے مطابق، 18 جولائی کے بعد تشدد کا کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا ہے۔
دوسری طرف وزیر داخلہ امت شاہ کوکی اور میتی دونوں برادریوں کے نمائندوں سے رابطے میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی بھی منی پور میں ہونے والے ہر واقعہ پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ پی ایم مودی وزیر داخلہ امت شاہ سے ہر معلومات لے رہے ہیں۔ وزارت داخلہ دونوں برادریوں کے ساتھ بات چیت کرکے مسئلہ کو جلد حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاہم دونوں برادریوں کے درمیان مفاہمت کی رائے اب بھی منقسم ہے۔
منی پور میں تشدد کو لے کر سیاست بھی تیز ہوتی جا رہی ہے۔ جہاں اپوزیشن پارٹیاں مودی حکومت پر حملے کر رہی ہیں وہیں اب INDIA اتحاد کا وفد 29 اور 30 جولائی کو منی پور جائے گا۔
-بھارت ایکسپریس