منی پور تشدد
Manipur Violence:اتوار کو منی پور کے تشدد سے متاثرہ امپھال مغربی ضلع میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 (سی آر پی سی) کے تحت عائد پابندیوں میں نرمی کی گئی۔ یہ اطلاع ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ این جانسن میٹی نے ہفتہ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے دی ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں جھڑپیں شروع ہونے کے بعدگزشتہ ماہ 3 مئی کو لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔
امپھال ویسٹ کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ این جانسن میٹی کے ذریعہ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، “2 جولائی 2023 (اتوار) کو صبح 5:00 بجے سے شام 06:00 بجے تک امپھال ویسٹ ضلع کے تمام علاقوں میں عوام کے گھروں سے باہر جانے پر پابندیاں ہیں۔ ) ہٹا دیا گیا ہے، انہوں نے مز ید کہا کہ لوگ اپنے بنیادی ضرورتوں کی تکمیل اور روز مرہ کے امور کو پورا کرنے کے لئے آمد و رفت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہپا کہ یہ فیصلہ ضلع میں امن و امان کی صورتحال میں خاطر خواہ بہتری کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ لوگوں کو ادویات اور خوراک سمیت ضروری اشیاء کی خریداری کی اجازت دینے کے لیے پابندیوں میں نرمی کرنے کی بھی ضرورت ہے۔
شمال مشرقی ریاست میں میتی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تشدد میں اب تک 100 سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ منی پور میں اکثریتی میتی اور اقلیتی کوکی برادری کے درمیان نسلی تنازعہ شروع ہونے کے بعد منی پور کے کئی حصوں میں لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کر دی گئیں۔ میتیز منی پور کی آبادی کا تقریباً 53 فیصد ہیں اور زیادہ تر وادی امپھال میں رہتے ہیں۔ ایک ہی وقت میں، قبائلی ناگا اور کوکی کمیونٹیز منی پور کی آبادی کا 40 فیصد ہیں اور پہاڑی اضلاع میں رہتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔