Bharat Express

PM Modi reacted strongly to the Manipur incident: منی پور واقعے  پر وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا سخت رد عمل کا اظہار، کہا-  کسی بھی مہذب معاشرے کے لیے شرمندگی کا باعث ہےمنی پورواقعہ  

منی پور میں تقریباً دو ماہ سے نسلی تشددتشدد ہو رہا ہے۔ پہلی بار وزیر اعظم نے اس معاملے پر بات کی ہے۔ منی پور میں شیڈیولڈ ٹرائب (ایس ٹی) کا درجہ دینے کے میتی کمیونٹی کے مطالبے کے خلاف احتجاج 3 مئی کو پہاڑی اضلاع میں ‘قبائلی یکجہتی مارچ’ کے انعقاد کے بعد چھڑپیں شروع ہوئی تھیں۔ تب سے اب تک ریاست میں کم از کم 160 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں

پی ایم مودی (فوٹو اے این آئی)

نئی دہلی:  منی پور میں دو خواتین کی برہنہ پریڈ کے مبینہ واقعہ پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز کہا کہ یہ واقعہ کسی بھی مہذب معاشرے کے لیے شرمناک ہے اور اس سے پورے ملک کی بے عزتی ہوئی ہے۔ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے آغاز سے قبل میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اہل وطن کو یقین دلایا کہ اس معاملے میں قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا اور قانون سختی سےایک کے بعد ایک قدم اٹھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ منی پور کی بیٹیوں کے ساتھ جو ہوا ہے… اس کے قصورواروں کو کبھی معاف نہیں کیا جا سکتا ہے۔

وزیر اعظم  مودی نے کہا کہ میں جمہوریت کے اس مندر کے قریب کھڑا ہوں تب  میرا دل درد سے بھر ا ہواہے، غصے سے بھر ا ہوا ہے۔ منی پور میں جو واقعہ سامنے آیا ہے وہ کسی بھی مہذب معاشرے کو شرمندہ کرنے والا ہے۔ گناہ اور جرم کرنے والے کتنے ہیں اور کون کون  ہیں، وہ اپنی جگہ پر ہے، لیکن پورے ملک کی توہین ہو رہی ہے۔ 140 کروڑ ملک کے باشندوں کو شرمندہ ہونا پڑ رہا ہے۔‘‘ وزیر اعظم مودی نےسبھی  وزرائے اعلیٰ سے اپنی اپنی ریاستوں میں قانون کی بالادستی کو مزید مضبوط بنانے اور خاص طور پر خواتین کی حفاظت کے لیے سخت ترین اقدامات کرنے کی اپیل کی۔

 

انہوں نے کہا، ‘‘چاہے واقعہ راجستھان کا ہو، چاہے وہ چھتیس گڑھ کا ہو یا منی پور کا… اس ملک میں،ہندوستان کے کسی بھی کونے میں کسی بھی ریاستی حکومت کو سیاسی بحث سے اوپر اٹھ کر امن و سلامتی کو اہمیت دینی چاہیے اور خواتین کی عزت و حرمت کی حفاظت کرنی چاہیے۔’’  پی ایم مودی نے کہا،‘‘ میں ہم وطنوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ قانون سختی سے ایک کے بعد ایک قدم اٹھائے گا۔’’

واضح رہے کہ منی پور کے پہاڑی علاقے میں بدھ کے روز ایک مبینہ واقعے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد کشیدگی پھیل گئی جہاں دو خواتین کو برہنہ کر کے پریڈ کرائی گئی۔ 4 مئی کی ویڈیو میں ایک کمیونٹی کی دو خواتین کو برہنہ کرکے کچھ مردوں کی طرف سے پریڈ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ انڈیجینس ٹرائبل لیڈرز فورم (آئی ٹی ایل ایف) کے ترجمان کے مطابق، “گھناؤنا” واقعہ 4 مئی کو کانگ پوکپی ضلع میں پیش آیا اور ویڈیو میں نظر آرہا ہے کہ بے بس خواتین کو مردوں کی طرف سے مسلسل چھیڑ چھاڑ کی جا رہی ہے اور وہ (خواتین) رو رہی ہیں۔ پولس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ منی پور میں تقریباً دو ماہ سے نسلی تشددتشدد ہو رہا ہے۔ پہلی بار وزیر اعظم نے اس معاملے پر بات کی ہے۔ منی پور میں شیڈیولڈ ٹرائب (ایس ٹی) کا درجہ دینے کے میتی کمیونٹی کے مطالبے کے خلاف احتجاج 3 مئی کو پہاڑی اضلاع میں ‘قبائلی یکجہتی مارچ’ کے انعقاد کے بعد چھڑپیں شروع ہوئی تھیں۔ تب سے اب تک ریاست میں کم از کم 160 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read