ممتا بنرجی، بولیں، میں استعفیٰ دینے کے لئے بھی ہوں تیار
کولکتہ عصمت دری کیس کو لے کر مغربی بنگال میں ہڑتال پر موجود ڈاکٹروں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد مغربی بنگال حکومت نے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو بات چیت کے لیے بلایا تھا۔ ممتا بنرجی بھی احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں سے بات کرنے وہاں پہنچی تھیں۔ وہ 2 گھنٹے سے زیادہ انتظار کرتی رہی لیکن ڈاکٹر بات کرنے نہیں آئے۔ اس کے بعد ممتا بنرجی نے کہا کہ میں ہاتھ جوڑ کر بنگال کے لوگوں سے معافی مانگتی ہوں کہ ہم ڈاکٹروں کو کام پر واپس نہیں لا سکے۔
ممتا بنرجی نے کہا، ریاست میں علاج کی کمی کی وجہ سے 27 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ لیکن ڈاکٹر اب بھی ہڑتال پر ہیں۔ میں نے تین بار کوشش کی لیکن ڈاکٹروں سے ملاقات نہ ہو سکی۔ ممتا نے کہا کہ اب اگر کوئی میٹنگ ہوگی تو چیف سکریٹری اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ ہوگی۔
#WATCH | RG Kar Medical College and Hospital rape-murder case: West Bengal CM Mamata Banerjee says “I tried my best to sit with the junior doctors. I waited 3 days for them that they should have come and settle their problem. Even when they didn’t accept the verdict of the… pic.twitter.com/qLD207vSd6
— ANI (@ANI) September 12, 2024
میں مستعفی ہونے کو تیار ہوں- ممتا بنرجی
ممتا بنرجی نے کہا، کچھ لوگ میری کرسی چاہتے ہیں۔ میں مستعفی ہونے کو تیار ہوں۔ میں اقتدار کی بھوکی نہیں ہوں۔ ممتا بنرجی نے کہا، زیادہ تر لوگ میٹنگ میں آنے کے لیے تیار تھے۔ لیکن ایک دو لوگوں کو باہر سے ہدایات مل رہی تھیں کہ بات نہ کریں۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال کے لوگ انتظار کر رہے تھے کہ آج کم از کم کوئی حل نکل آئے گا۔ میں ڈاکٹروں کو ڈیوٹی پر نہ لانے پر ان سے معذرت چاہتی ہوں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ میں بنگال کے لوگوں سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتی ہوں۔ میں نے 2 گھنٹے انتظار کیا۔
بھارت ایکسپریس۔