مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے منگل (29 اگست) کو الزام لگایا کہ بی جے پی ریاست کی تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اگر اس کی مخالفت نہیں کی گئی تو 20 جون کو ریاست کے یوم تاسیس کے طور پر منایا جائے گا۔
اس سے پہلے ریاست کے گورنر سی وی آنند بوس کو لکھے گئے خط میں بنرجی نے کہا تھا کہ تقسیم کا درد اور صدمہ ایسا تھا کہ مغربی بنگال کے لوگوں نے ہندوستان کی آزادی کے بعد سے کسی بھی دن ‘یوم تاسیس’ نہیں منایا۔ سی ایم بنرجی نے کہا کہ مغربی بنگال کا قیام کسی خاص دن، خاص طور پر 20 جون کو نہیں ہوا تھا۔ اس لیے اس دن یوم تاسیس نہ منائیں۔ تاہم ان کے اعتراضات کے باوجود اس سال 20 جون کو راج بھون اور دیگر مختلف ریاستوں میں یوم تاسیس منایا گیا۔
اپوزیشن جماعتوں کو دعوت
ممتا بنرجی نے اس معاملے میں اپوزیشن جماعتوں کو ایک دعوت نامہ بھی بھیجا، جس میں انہوں نے کہا، ”میرے گورنر کو خط لکھ کر احتجاج کرنے کے باوجود 20 جون کو راج بھون میں یوم تاسیس منایا گیا اور کئی پروگرام منعقد کیے گئے۔ ” ہمارا احتجاج یہ تھا کہ اچانک 20 جون کو منایا جا رہا ہے۔
بتا دیں کہ 20 جون 1947 کو بنگال لیجسلیٹو اسمبلی میں قانون سازوں کے مختلف گروپوں کی دو میٹنگیں ہوئیں۔ ان میں سے ایک مغربی بنگال کو ہندوستان کا حصہ بنانا چاہتا تھا۔ انہوں نے اکثریت سے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ دوسرا گروپ مشرقی پاکستان بن گیا۔
ممتا بنرجی نے آل پارٹی میٹنگ بلائی
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مجوزہ یوم تاسیس پر تبادلہ خیال کے لیے 29 اگست کو آل پارٹی میٹنگ بلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
یوم تاسیس کے تعین کے لیے کمیٹی تشکیل
آپ کو بتاتے چلیں کہ ریاست کے یوم تاسیس کے تعین کے لیے مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی نے بھی 15 اپریل کو ‘بنگلہ ڈے’ کے طور پر منانے کی سفارش کی تھی۔