کانگریس کے صدر ملیکا ارجن کھڑگے۔ (فائل فوٹو)
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اس ملک میں آئین کو تباہ کرنے کا کام کر رہی ہے۔ ایک طرف وزیر اعظم مودی کہتے ہیں کہ آئین محفوظ ہے، لیکن دوسری طرف ان کے ایم پی کہتے ہیں کہ ہم آئین بدلیں گے۔
کانگریس صدر کھڑ گے نے الزام لگایا کہ بی جے پی ہمیشہ سماجی انصاف کے خلاف ہے اور سیکولرازم کے بھی خلاف ہے۔ آر ایس ایس اور موہن بھاگوت ملک سے ریزرویشن اور آئین کو ختم کرنے میں مصروف ہیں۔ وہ ہمیشہ آئین کو بدلنے کی بات کرتے ہیں ۔
‘آئین بدلنے کے لیے 400 سیٹوں کی بات کر رہے ہیں پی ایم مودی’
انہوں نے کہا کہ اگر ان میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ہمت ہے تو ایسے لیڈروں کو اپنی پارٹی سے باہر آنا چاہیے۔ کیا مودی جی ملک کے آئین کو بدلنے کے لیے ملک میں 400 سیٹوں کی بات کر رہے ہیں؟ انہوں نے دعویٰ کیا اور الزام لگایا کہ آج بھی آر ایس ایس ترنگا جھنڈے کو زیادہ اہمیت نہیں دیتی اور صرف بھگوا پرچم کو اہمیت دیتی ہے۔
‘حکومت انتخابات تک سچ چھپانا چاہتی ہے’
انتخابی بانڈز پر، کھڑگے نے کہا کہ جب ایس بی آئی نے سپریم کورٹ سے وقت مانگا تو یہ واضح ہوگیا کہ مودی حکومت اپنے سیاہ کارناموں پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے۔ اتنے وقت کی کیا ضرورت ہے؟ حکومت انتخابات تک سچ چھپانا چاہتی ہے۔
‘آئین کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو ہنگامہ ہوگا’
پارٹی صدر کھڑگے نے کہا کہ اگر کسی نے آئین کو بدلنے کی کوشش کی تو ہنگامہ ہو جائے گا، اگر آپ آئین کو بدلنے کی بات کریں گے تو ملک میں ہنگامہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ایم مودی اس کے خلاف ہیں تو خاموش بیٹھنے کے بجائے ایسے لیڈروں کو پارٹی سے باہر نکال دینا چاہئے۔ ہم ایسی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ان دنوں ہندی چھوڑ کر علاقائی زبانوں میں بات کر کے لوگوں کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔ یہ افسوسناک ہے کہ بی جے پی نے آئین کو پوری طرح سے قبول نہیں کیا ہے۔
‘بی جے پی رہنماؤں سے کہا گیا ہے کہ وہ آئین کو تبدیل کرنے کے لیے دو تہائی اکثریت دیں’
وزیر اعظم مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ وہ اپنے لیڈروں سے آئین کو تبدیل کرنے کے لیے دو تہائی اکثریت دینے کو کہتے ہیں، یہ بات بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ آئین کو تبدیل کیا جانا چاہئے۔
بھارت ایکسپریس۔