Bharat Express

Maharashtra Satara Riots: مہاراشٹر کے ستارا میں فرقہ وارانہ کشیدگی، پتھراؤ اور آگ زنی کی خبروں کے درمیان انٹرنیٹ خدمات بند

Maharashtra Satara Riots: سوشل میڈیا پر15اگست کے وقت سے ہی دو فرقوں میں کشیدگی چل رہی تھی۔ اس درمیان دو فرقوں میں پتھراؤ اور آگ زنی کی خبریں آئی تھیں۔

مہاراشٹر کے ستارا میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا ماحول ہے۔

Maharashtra Satara Clash News: مہاراشٹرکے ستارا میں کشیدگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ دو فرقوں میں پتھراؤاورآگ زنی کی خبرسامنے آئی ہے۔ ایک شخص کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ ذرائع کے مطابق، 15 اگست سے سوشل میڈیا میں ‘پاکستان زندہ آباد’ کے پوسٹ کے بعد کھٹاؤتالوکا کے پوسے ساولی میں کشیدگی کا ماحول تھا۔ یہاں پرمتنازعہ تبصرہ کرنے کا بھی الزام لگایا گیا تھا، جس کے بعد گزشتہ رات معاملہ زیادہ بڑھ گیا اورایک مذہبی مقام پربھی پتھراؤ ہوا اورتنازعہ بڑھ گیا۔ پولیس نے طاقت کا استعمال کیا اورلوگوں کو ہٹایا۔ اس درمیان آگ زنی اورتوڑپھوڑکی بات سامنے آئی ہے۔ ضلع پولیس نے احتیاطاً انٹرنیٹ بند کردیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق، مبینہ قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹ سے متعلق اتوارکو مہاراشٹرکے ستارا ضلع کے کھٹاؤ تالوکا میں فرقہ وارانہ تصادم ہوا، جس میں ایک شخص شدید طورپر زخمی ہوگیا اورکئی گھروں میں آگ لگا دی گئی۔ افسران نے بتایا کہ ستارا ضلع انتظامیہ نے احتیاطاً علاقے میں انٹرنیٹ خدمات بند کردی ہیں۔ ابتدائی جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ تصادم ستارا ضلع ہیڈ کوارٹرسے تقریباً 50 کلو میٹراورپونے سے 160 کلومیٹردورواقع پوسے ساؤلی گاؤں میں ہوا۔

پولیس افسر نے کیا کہا؟

ستارا ضلع پولیس کے ایک سینئرافسرنے کہا کہ ابتدائی جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ علاقے کے ایک خصوصی طبقے کے کچھ نوجوانوں کے ذریعہ سوشل میڈیا پوسٹ کے سبب اتوارکی رات تقریباً 9:30 بجے تصادم ہوا۔ ایک شخص شدید طورپرزخمی ہوگیا ہے اورکئی گھروں میں آگ لگا دی گئی ہے۔ پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے اورصورتحال پرمسلسل نظررکھی جا رہی ہے۔ ہم نے احتیاطاً علاقے میں انٹرنیٹ خدمات بند کردی ہیں۔

پولیس نے کی عوام سے یہ بڑی اپیل

ستارا ضلع انتظامیہ نے بھی اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پرعوام سے ایک اپیل پوسٹ کی۔ ستارا ضلع کلکٹر جتیندر ڈوڈی اور پولیس سپرنٹنڈنٹ سمیرشیخ کی اپیل میں کہا گیا ہے کہ ”ستارا ضلع میں کشیدگی کے پیش نظر ضلع انتظامیہ ستارا ضلع کے شہریوں سے کسی بھی شہریوں سے کسی بھی افواہوں پریقین نہ کرنے کی اپیل کر رہا ہے۔ لوگوں کو سوشل میڈیا پر ایسی کوئی بھی اشیاء (کنٹنٹ) پوسٹ کرنے سے بچنا چاہئے، جو ممکنہ طور پر فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرسکتی ہے اورلاء اینڈ آرڈر میں خرابی پیدا کرسکتی ہے۔“

  بھارت ایکسپریس۔

Also Read