Bharat Express

Maharashtra: مہاراشٹر میں 9 دنوں میں 11 چونکا دینے والے کیس، کہاں ہو رہی ہے غلطی؟

ناسک میں 21 اگست کو ایک 39 سالہ شخص پر اپنی ہی 12 سالہ سوتیلی بیٹی کے ساتھ مبینہ زیادتی کا الزام لگا، جس کے بعد پولیس نے باپ کو گرفتار کرلیا۔

نگال کے ہاوڑہ ڈسٹرکٹ اسپتال میں ٹیکنیشن نے کیا معصوم کا جنسی استحصال

Maharashtra: کہیں رشتوں کی عزتیں پامال ہو رہی ہیں تو کہیں پڑوسی ظلم کی حدیں پار کر رہا ہے…مہاراشٹر شرمندہ ہے، لڑکیوں کی عصمت دری کے واقعات معاشرے اور نظام میں بڑی تبدیلیوں کی ضرورت کو ظاہر کرتے ہیں۔ بدلاپور کی کہانی کے درمیان، ممبئی، پونے، ناسک، کولہاپور، اکولا سے گزشتہ 9 دنوں میں 11 چونکا دینے والے معاملے سامنے آئے ہیں۔ مہاراشٹر میں گزشتہ 72 گھنٹوں میں جنسی ہراسانی کے 9 معاملے درج کیے گئے ہیں۔ آخر یہ کیا ہو رہا ہے ہمارے معاشرے کا، جہاں معصوم بچے بھی محفوظ نہیں، انہیں درندگی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

خوف میں ڈال رہے ہیں… 9 دنوں میں 11 چونکا دینے والے کیسز

23 اگست کو کولہاپور میں 10 سالہ بچی کی عصمت دری اور قتل کر دیا گیا۔ ماموں پر لڑکی کے ساتھ زیادتی کا الزام لگایا گیا ہے۔

مانخورد میں 23 اگست کو ایک بدذات چچا نے اپنی 13 سالہ نابالغ بھتیجی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر رشتے کو بدنام کیا۔

23 اگست کو ہی ممبئی کے کاندیوالی میں ایک پڑوسی 6 سے 4 سال کی دو لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے الزام میں پکڑا گیا۔

ڈومبیولی میں دو 12 سالہ نابالغ لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے معاملے میں ملزم کو ناسک سے گرفتار کیا گیا۔

23 اگست کو پونے میں ایک اسکول ڈرائیور پر ایک طالبہ کو فحش پیغامات بھیجنے کا الزام لگایا گیا۔ ڈرائیور نے طالبہ کو سوشل میڈیا پر بھی پیغامات بھیجے تھے۔

21 اگست کو، ایک 26 سالہ پڑوسی کو خار میں 6 اور 12 سالہ بہنوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور تعاقب کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

21 اگست کو ممبئی کے ناگپاڈا میں ایک کان کی بالیاں بیچنے والے کو 8 سالہ لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

ناسک کے سنار میں 21 اگست کو گھر کے باہر کھیل رہی 4 سالہ بچی کے اغوا اور جنسی زیادتی کا معاملہ سامنے آیا۔ اس واقعے نے لوگوں کو ہلا کر رکھ دیا۔

ناسک میں 21 اگست کو ایک 39 سالہ شخص پر اپنی ہی 12 سالہ سوتیلی بیٹی کے ساتھ مبینہ زیادتی کا الزام لگا، جس کے بعد پولیس نے باپ کو گرفتار کرلیا۔

20 اگست کو اکولا کے ضلع پریشد اسکول کے ایک ٹیچر پر چھ طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا، جس کے بعد پولیس نے سنگین دفعات درج کرکے ٹیچر کو گرفتار کر لیا۔ الزام ہے کہ ٹیچر نے طالبات کو فحش ویڈیوز دکھا کر ان کا جنسی استحصال کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ٹیچر گزشتہ 4 ماہ سے آٹھویں کلاس کی طالبات کو فحش ویڈیوز دکھا رہا تھا اور انہیں نامناسب طریقے سے چھو رہا تھا۔

15 اگست کو وکولا میں ایک 21 سالہ نوجوان کو 13 سالہ نابالغ کی عصمت دری کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دونوں کی دوستی سوشل میڈیا کے ذریعے ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں- Asaduddin Owaisi: ‘آج آپ کی حکومت ہے، کل نہیں ہوگی…’، شہزاد علی کا گھر گرانے پر اسد الدین اویسی موہن یادو حکومت پر برہم

والدین میں خوف و ہراس

مہاراشٹر میں ایک کے بعد ایک کیس سامنے آنے سے والدین خوفزدہ ہیں۔ ایک خاتون نے کہا کہ ہم بہت خوفزدہ ہیں، ہم اپنے بچوں کو اسکول بھیجتے ہوئے بھی ڈرتے ہیں، ہمارے ذہن میں ہر وقت یہی واقعات گھومتے رہتے ہیں، ہمیں ڈر ہے کہ ہمارے بچوں کے ساتھ ایسا کچھ نہ ہو جائے، کیا بچے محفوظ ہیں۔ اسکول میں ہے یا نہیں؟ اسی دوران ایک اور خاتون نے خوف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچہ گھر سے باہر جاتا ہے تو دل میں خوف ہوتا ہے کہ کیا وہ محفوظ ہے؟بچہ کے گھر آنے تک کافی گھبراہٹ ہوتی ہے۔ اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے ایک خاتون کا کہنا ہے کہ ایسی چھوٹی بچیوں کی عصمت دری کرنے والوں کا براہ راست انکاؤنٹر کرنا چاہیے، تاکہ کوئی اور ایسا کرنے کا سوچ بھی نہ سکے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read