Bharat Express

Mahant Ravindra Puri: اجمیر-سنبھل تنازعہ کے درمیان اکھاڑہ پریشد کا بیان، مٹھ-مندروں کو بچانے کے لیے بچوں کو انقلابی بنائیں

اجمیر کی درگاہ اور سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے سروے تنازع کو لے کر سنتوں کی سب سے بڑی تنظیم اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔

اجمیر-سنبھل تنازعہ کے درمیان اکھاڑہ پریشد کا بیان، مٹھ-مندروں کو بچانے کے لیے بچوں کو انقلابی بنائیں

Mahant Ravindra Puri: اجمیر کی درگاہ اور سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے سروے تنازع کو لے کر سنتوں کی سب سے بڑی تنظیم اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت رویندر پوری کا کہنا ہے کہ اگر ہم اپنیے مٹھ اور مندروں کو نہیں بچا سکے تو آنے والی نسلیں ہمیں بزدل سمجھیں گی۔ ان کے مطابق ایسے حالات میں یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے بچوں میں بھگت سنگھ، سبھاش چندر بوس اور چندر شیکھر آزاد کی طرح حوصلہ پیدا کریں۔ ان کو انقلابی بنائیں۔

بچوں کو صحیفوں کے علم کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں کی تعلیم دینا بھی بہت ضروری ہے۔ تاہم، ان کا کہنا ہے کہ اجمیر اور سنبھل کے معاملات سے پہلے، پوری توجہ کاشی اور متھرا پر مرکوز ہونی چاہیے، کیونکہ دنیا بھر کے سناتنیوں کا عقیدہ اور جذبات دونوں ان دونوں جگہوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر انہوں نے ہندوؤں کے زیر قبضہ مٹھوں اور مندروں کو واپس نہیں کیا تو ناگا سنیاسی خود میدان میں آئیں گے اور انہیں بچانے کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔

اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت رویندر پوری نے کہا کہ جب بابر اور اورنگ زیب نے ہندوستان میں ہندو مندروں کو تباہ کیا اور ان پر قبضہ کیا تو اس وقت بھی ملک میں ہندوؤں کی بڑی تعداد آباد تھی لیکن اس وقت کے ہندوؤں نے انہیں بچانے لئے وہ کوشش نہیں کی جس کی ضرورت تھی۔ اسی لیے آج کی نسل کے بہت سے لوگ انہیں بزدل کہتے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ آنے والی نسلیں ہمیں بزدل نہ کہیں، ضروری ہے کہ ہم اپنے اندر بہادری پیدا کریں۔ ہم بہادر بن کر ہی اپنے مذہبی مقامات کو بچا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Akhilesh Yadav on Sambhal Violence: ایس پی وفد کو سنبھل جانے سے روکے جانے پر اکھلیش یادو برہم، کہا-”اگر پہلے ہی روکت دیتے تو… “

مذہب کی حفاظت خود کرنی ہے – مہنت رویندر پوری

مہنت رویندر پوری نے کہا- سناتن دھرم ہمیشہ سب کی بھلائی کی خواہش کرتا ہے، یعنی سرو بھونتو سکھینا، لیکن اس خواہش کا نعرہ لگاتے ہوئے ہم لوٹ لئے گئے اور ہمیں برباد کر دیا گیا، ایسے میں اب ہمیں مذہب کی حفاظت خود کرنی ہے۔ ہمیں اپنے بچوں کو مہذب بنانے کے ساتھ ساتھ چندر شیکھر آزاد، بھگت سنگھ، سبھاش چندر بوس اور گرو گوبند سنگھ جیسے انقلابی بنانے کے لیے آگے آنا ہوگا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read