آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر طنز کیا ہے۔ بدھ (14 اگست) کو لالو یادو نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے سیدھا حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار بتائیں کہ این ڈی اے کے 10 سال میں بہار کو خالی اعلانات کے علاوہ کیا ملا؟ 22 ممبران پارلیمنٹ کے زور پر ہم نے 2004 سے 2009 کے درمیان صرف 5 سالوں میں بہار کو 1 لاکھ 44 ہزار کروڑ روپے کی امداد فراہم کی، لیکن 2014 میں 31، 2019 میں 39 اور 2024 میں 30 ممبران کے ساتھ آپ نے دہلی کے سامنے ہاتھ جوڑے۔ آپ بھیک مانگتے ہیں اور تھیلے پھیلاتے ہیں لیکن پھر بھی آپ کو کچھ نہیں ملتا۔ دارالحکومت (دہلی) سے اپنا حق مانگا نہیں جاتا بلکہ چھیننا پڑتا ہے۔
आपको बताते खुशी हो रही है कि सारण के दरियापुर स्थित रेल व्हील प्लांट में रिकॉर्ड 2 लाख से अधिक रेल पहियों का उत्पादन किया जा चुका है।हमने रेल मंत्री रहते इसकी आधारशिला 29 जुलाई 2008 को रखी थी। प्लांट के निर्माण पर लगभग 1640 करोड़ रुपए खर्च हुए थे।
बिहार में रेल के पहिए का… pic.twitter.com/xEzEDffy6s
— Lalu Prasad Yadav (@laluprasadrjd) August 14, 2024
لالو یادو نے لکھا، “مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ سرن کے دریا پور میں واقع ریل وہیل پلانٹ میں 2 لاکھ سے زیادہ ریل پہیوں کا ریکارڈ تیار کیا گیا۔ ہم نے ریلوے کا وزیر ہوتے ہوئے اس کا سنگ بنیاد 29 جولائی 2008 کو رکھا تھا۔لالو نے کہا کہ “اب تک بہار کے بیلہ میں واقع ریل وہیل پلانٹ سے 2 لاکھ سے زیادہ ریل کے پہیے تیار کیے جا چکے ہیں، جس سے ہندوستانی ریلوے کا بیرونی ممالک پر انحصار کم ہوا ہے۔ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم نے ریلوے کے پہیے تیار کیے ہیں۔ بہار میں قائم بیلہ ریل وہیل پلانٹ ملک کو خود کفیل بنانے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔
ریل وہیل پلانٹ کی تعمیر 2008 میں شروع ہوئی۔
لالو پرساد یادو نے اپنی پوسٹ میں ریل وہیل پلانٹ سے متعلق معلومات دی ہیں۔ انہوں نے لکھا، “ریل وہیل پلانٹ کی تعمیر، جسے 2004-05 میں منظور کیا گیا تھا اور جولائی 2008 میں شروع ہوا تھا، ہمارے ذریعہ بہار میں صنعت کاری کے احیاء کی طرف ایک اہم قدم تھا۔ ہندوستانی ریلوے کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا تھا کہ بغیر کسی غیر ملکی تعاون کے ملک میں ایک انتہائی نفیس پلانٹ قائم کیا گیا اور 2008 میں سول ورکس کا آغاز ہوا۔
اپنی پوسٹ میں لالو نے نتیش کمار پر سیدھا حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2004 سے 2009 کے درمیان یو پی اے 1 میں دوسری سب سے بڑی پارٹی ہونے کی وجہ سے ہم نے وزیر اعظم منموہن سنگھ اور سونیا گاندھی کے تعاون سے نہ صرف 1 لاکھ 44 کروڑ روپے کی خصوصی مالی امداد کو مختص کیا بلکہ اس کو دلوایا بھی۔ ترقیاتی کاموں کے لیے بہارکو اس وقت کی حکومت سے لیا گیا، یوپی اے ون میں مرکز سے ملنے والی حمایت کی وجہ سے بہار میں دیہی سڑکوں، پلوں، بجلی، ریلوے لائنوں، منریگا کے تحت روزگار، ریلوے اسٹیشنوں، اور ریل کارخانوں کا جال بچھایا گیا۔ نتیش کمار نے یو پی اے دور میں ہماری طرف سے دی گئی حمایت سے اپنا چہرہ چمکایا۔ کیونکہ ہم نے مہم نہیں چلائی بلکہ گراؤنڈ ورک کیا۔
بھارت ایکسپریس۔