کانگریس کے صدر ملیکا ارجن کھڑگے۔ (فائل فوٹو)
بیروزگاری میں اضافہ اور نوکریوں میں کمی کے معاملے پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ایک بار پھر لفظی جنگ شروع ہوگئی ہے۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے نوکریوں کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم پر جھوٹے وعدے کرنے کا بھی الزام لگایا۔
ملکارجن کھرگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں لکھا،’’نریندر مودی جی، کل آپ ممبئی میں نوکری دینے پر جھوٹ کا جال بچھا رہے تھے۔ “میں آپ کو دوبارہ یاد دلانا چاہتا ہوں کہ آپ نے نیشنل ریکروٹمنٹ ایجنسی (این آر اے) کا اعلان کرتے وقت کیا کہا تھا۔”
کھرگے نے این آر اے کو یاد دلایا
ملکارجن کھرگے نے مزید لکھا، “اگست 2020 میں، آپ نے کہا تھا کہ این آر اے کروڑوں نوجوانوں کے لیے ایک وردان ثابت ہوگا۔ عام اہلیت کے امتحان کے ذریعے، یہ متعدد امتحانات کو ختم کرے گا اور وقت کے ساتھ ساتھ وسائل کی بھی بچت کرے گا۔ اس سے شفافیت کو بھی بڑا فروغ ملے گا۔
کانگریس صدر کھرگے نے پی ایم مودی سے یہ تین سوال پوچھے۔
ملکارجن کھرگے نے اپنی پوسٹ میں وزیر اعظم مودی سے تین سوالات پوچھے، جو درج ذیل ہیں۔
این آر اے نے پچھلے 4 سالوں سے ایک بھی امتحان کیوں نہیں لیا؟
این آر اے کو 1,517.57 کروڑ روپے فراہم کرنے کے باوجود 4 سالوں میں اب تک صرف 58 کروڑ روپے کیوں خرچ ہوئے ہیں؟
این آر اے سرکاری ملازمتوں کے لیے بھرتی کی ایک تنظیم تھی۔ کیا این آر اے کو جان بوجھ کر غیر فعال رکھا گیا تھا تاکہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور ای ڈبلیو ایس نوجوانوں کو ریزرویشن کے حق سے محروم رکھا جا سکے۔
بی جے پی-آر ایس ایس نے مستقبل کو خراب کرنے کی ذمہ داری لی ہے: ملکارجن کھرگے
کانگریس صدر کھرگے نے مزید کہا کہ این ٹی اے میں دھاندلی ہوئی، پیپر لیک ہوا اور گھوٹالہ کیا گیا اور این آر اے نے امتحان تک نہیں کرایا۔ بی جے پی-آر ایس ایس نے تعلیمی نظام کو تباہ کرنے اور نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ کرنے کی ذمہ داری اٹھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی این آر اے کا مسئلہ اٹھایا تھا لیکن مودی سرکار خاموشی اختیار کئے بیٹھی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔