Bharat Express DD Free Dish

Kharge again claims on Pahalgam attack: مودی حکومت کی غلطی کی وجہ سے ہوا پہلگام حملہ،سیاحوں کو دی ہوتی سیکورٹی تو بچ جاتی 26 جانیں:کھرگے

کھرگے نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو 1.4 بلین ڈالر کا بیل آؤٹ قرض دیا تھا لیکن کسی نے بھی ہندوستان کے موقف کی حمایت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ جب ہماری بہادر مسلح افواج دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کر رہی تھیں تو اچانک جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیا۔

پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اب اسی کو لے کر کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے مودی حکومت پر بڑا الزام لگایا ہے۔ کانگریس صدر نے کہا کہ اگر پہلگام میں سیکورٹی فراہم کی جاتی تو لوگوں کی ہلاکتیں نہ ہوتیں۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کشمیر نہیں گئے کیونکہ سیکورٹی ایجنسیوں نے انہیں منع کیا تھا۔کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہاکہ کشمیر میں 26 لوگ مارے گئے کیونکہ مودی حکومت نے وہاں سیاحوں کو سیکورٹی فراہم نہیں کی۔ مودی کشمیر اس لیے نہیں گئے کیونکہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے انہیں ایسا کرنے سے منع کیا تھا۔ آپ (مرکزی حکومت) نے سیاحوں کو وہاں (پہلگام) جانے سےکیوں نہیں روکا؟ اگر آپ انہیں بتادیتے تو 26 لوگوں کی جانیں بچائی جا سکتی تھیں اور یہ جنگ بھی رک سکتی تھی۔

ملکارجن کھرگے نے خارجہ پالیسی پر بھی مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی گزشتہ 11 سالوں سے مسلسل غیر ملکی دورے کر رہے ہیں لیکن جب بھارت کو پاکستان کو بے نقاب کرنے کے لیے بین الاقوامی حمایت کی ضرورت پڑی تو کوئی ملک ہمارا ساتھ دینے کے لیے آگے نہیں آیا، گزشتہ 11 سالوں میں وزیر اعظم مودی نے 151 غیر ملکی دورے کیے اور 72 ممالک کا دورہ کیا، ان میں سے وہ 10 بار امریکہ کا دورہ کر چکے ہیں، پھر بھی مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کے تحت ہمارا ملک اکیلا پڑچکا ہے۔

کھرگے نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو 1.4 بلین ڈالر کا بیل آؤٹ قرض دیا تھا لیکن کسی نے بھی ہندوستان کے موقف کی حمایت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ جب ہماری بہادر مسلح افواج دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کر رہی تھیں تو اچانک جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیا۔کھرگے نے کہا کہ امریکی صدر نے یہ کہہ کر ہمارے ملک کی توہین کی ہے کہ میں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کی اور اسے کم از کم 7 بار دہرایا۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read