امیٹھی کی سیاست میں کرنی سینا بی جے پی اور کانگریس کی انتخابی جنگ میں اتر گئی ہے۔ راجپوت کرنی سینا کے قومی صدر مہیپال سنگھ نے بی جے پی امیدوار کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ امیٹھی میں راجپوت کرنی سینا کے صدر نے بی جے پی امیدوار کو ہرانے کے لیے عہدیداروں کو ماں بھوانی کی حلف دلائی اور ان سے ہر گاؤں میں جاکر بی جے پی کے خلاف ووٹ دینے کی اپیل کی۔ اس دوران وہ بی جے پی حکومت پر حملہ کرتے نظر آئے۔راجپوت کرنی سینا کے قومی صدر مہیپال سنگھ نے کہا کہ جو لوگ ہماری بہنوں اور بیٹیوں کی عزت نہیں کر رہے، جو لوگ پارلیمنٹ میں خواتین کے خلاف تبصرے کرنے والوں کے خلاف احتجاج کرنے نہیں آ رہے، ہم اس بار پارلیمنٹ کے انتخابات میں ان کی مخالفت کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان لوگوں کو اس الیکشن میں منہ توڑ جواب دیں گے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ آپ لوگ بھیرو بابا کے مندر میں ماں بھوانی کا حلف لیں کہ ایسے لوگوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ہر کسی کو ہر گاؤں میں جا کر لوگوں سے ملنا چاہیے اور ان کے خلاف ووٹ دینے کے لیے متحد ہونا چاہیے۔اس دوران راجپوت کرنی سینا کے قومی صدر مہی پال سنگھ نے الزام لگایا کہ یہ حکومت عوام اور خاص طور پر کشتریہ برادری کے مفاد میں کام نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے دیپک سنگھ کے خلاف کیس پر بیان بھی دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انتخابات کے بعد یہ معاملہ ختم نہیں ہوا تو ہم امیٹھی میں بڑی تعداد میں جمع ہوں گے اور اس کا جواب دیں گے۔
واضح رہے کہ کرنی سینا جو لوک سبھا انتخابات میں گجرات، راجستھان اور مغربی یوپی میں راجپوتوں کی ناراضگی کے نام پر سیاست کر رہی تھی، اب مشرقی یوپی میں آگئی ہے۔ امیٹھی میں کرنی سینا نے بی جے پی اور اسمرتی ایرانی کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ کرنی سینا کے قومی صدر ہر گاؤں میں بی جے پی کے خلاف مہم شروع کر رہے ہیں اور لوگوں سے بی جے پی کو ووٹ نہ دینے کا حلف بھی دلوا رہے ہیں۔ اس بار حلف برداری کی تقریب کے دوران وہ منہ توڑ جواب دینے کا عہد لے رہے ہیں۔بدھ کو شادی پور، غزن پور دوریا، دادرا اور بھلے سلطانی علاقوں کے درجنوں دیہاتوں میں لوگوں کو حلف دلایا گیا۔
بھارت ایکسپریس۔