سدارمیا نے درشن کو الگ جیل میں منتقل کرنے کا دیا حکم
بنگلورو: کنڑ سپر اسٹار درشن تھوگودیپا کی جیل میں خصوصی سہولیات اور وی آئی پی ٹریٹمنٹ کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد ہنگامہ برپا ہوگیا ہے۔ کرناٹک حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے انتظامیہ کو اس معاملے میں سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نہ تو درشن کے حق میں ہیں اور نہ ہی اس کے خلاف۔
سدارمیا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، ’’حکومت نے پراپنا اگرہارا جیل (بنگلور سینٹرل جیل) میں اداکار درشن اور دیگر کے ساتھ دیے جانے والے خصوصی سلوک کے معاملے پر سنجیدگی سے غور کیا ہے اور میں نے مشورہ دیا ہے کہ قصوروار اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کیا جائے۔ ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو ہدایت دی کہ وہ درشن اور دیگر کو فوری طور پر مختلف جیلوں میں منتقل کریں اور جیل کا دورہ کریں اور اس معاملے کی مکمل رپورٹ دیں۔
انہوں نے اگلی پوسٹ میں لکھا، ’’ہم نہ تو درشن کے حق میں ہیں اور نہ ہی اس کے خلاف۔ جیل کے اندر درشن اور دیگر کو شاہی مہمان نوازی دینے کا واقعہ متعلقہ حکام کی جانب سے فرائض سے غفلت ہے۔ اب تک 7 افراد کو معطل کر دیا گیا ہے۔ تحقیقات بھی کی جائیں گی اور اگر اس معاملے میں اعلیٰ افسران ملوث پائے گئے تو انہیں بھی معطل کر دیا جائے گا۔
رینوکاسوامی قتل کیس کے ملزم اداکار درشن تھوگودیپا کو جیل میں وی آئی پی ٹریٹمنٹ ملنے کے انکشافات کے بعد جیل کے سات اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ جی پرمیشور نے کہا، ’’پولیس وہاں پہنچی اور تحقیقات کا عمل شروع کیا۔ ابتدائی تحقیقات کی بنیاد پر انہیں پتہ چلا کہ جیل کے 7 اہلکار ملوث تھے اور انہیں معطل کر دیا گیا ہے۔ اب ہم اس معاملے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں۔ یہ ایک سنگین سیکورٹی لیپس ہے۔‘‘
جب وزیر داخلہ سے پوچھا گیا کہ یہ جیل حکام کی غفلت ہے یا کوئی اور کوتاہی ہے تو وزیر نے کہا کہ ہاں… میں آپ سب کے سامنے تسلیم کرتا ہوں کہ یہ جیل حکام کی غلطی تھی۔ غلطی ان کی لاپرواہی کے بغیر کسی ملزم کو اس طرح وی آئی پی ٹریٹمنٹ ملنا ممکن نہ تھا۔ ہماری کوشش یہ ہونی چاہیے کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ درشن بنگلورو کی پراپنا اگرہارا سینٹرل جیل میں بند ہے۔ ایک روز قبل ان کی تصویر اور ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ کرسی پر بیٹھ کر سگریٹ اور کافی پیتے ہوئے نظر آئے تھے۔ ان کے ساتھ تین اور لوگ بھی تھے۔ رپورٹ کے مطابق ان کے ساتھ بیٹھنے والوں میں مجرم ولسن گارڈن ناگا، اس کا منیجر اور شریک ملزم ناگراج اور ایک اور قیدی کلو سینا شامل تھے۔
بھارت ایکسپریس۔