وزیراعظم مودی کرناٹک میں روڈ شو کے دوران۔ (Image Source: Twitter)
PM Modi Security Lapse: کرناٹک کے میسور میں ایک بار پھر وزیراعظم مودی کی سیکورٹی میں بڑی لاپرواہی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں وزیراعظم نریندر مودی کا کا روڈ شو چل رہا تھا، تبھی ان کی گاڑی کی طرف ایک خاتون نے اپنا موبائل پھینک دیا۔ پولیس نے فوراً خاتون کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کی۔
پوچھ گچھ کے دوران خاتون نے بتایا کہ وہ بی جے پی کارکن ہے اورایسا غلطی سے ہوا۔ خاتون نے بتایا کہ وہ وزیراعظم کی طرف پھول پھینک رہی تھی، لیکن اسے دھیان نہیں رہا اور غلطی سے موبائل بھی پھول کے ساتھ چلا گیا۔
کوئی غلط ارادہ نہیں: پولیس
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی)، لاء اینڈ آرڈر آلوک کمار نے کہا کہ فون بی جے پی کی ایک کارکن کا تھا اور وزیراعظم مودی خصوصی حفاظتی گروپ یعنی اسپیشل پروٹیکشن گروپ (ایس پی جی) کے گھیرے میں تھے۔ انہوں نے بتایا “جس خاتون نے وزیراعظم کی گاڑی پر فون پھینکا، اس کا کوئی غلط ارادہ نہیں تھا اور جوش میں ایسا کیا گیا تھا۔ وزیراعطم ایس پی جی کی سیکورٹی میں تھے۔ فون ایک بی جے پی کارکن کا ہے۔ ہم نے اس کا پتہ لگا لیا ہے اور ایس پی جی سے اس کو فون سونپ دیا گیا ہے۔”
#WATCH | Security breach seen during Prime Minister Narendra Modi’s roadshow, a mobile phone was thrown on PM’s vehicle. More details awaited. pic.twitter.com/rnoPXeQZgB
— ANI (@ANI) April 30, 2023
خاتون کا بیان درج ہوگا
اتوار کے روز (30 اپریل) کو وزیراعظم مودی کرناٹک الیکشن کے تحت میسور میں روڈ شو کر رہے تھے۔ اس دوران کے آرسرکل کے پاس ان کی گاڑی کی طرف موبائل فون پھینکے جانے کا حادثہ پیش آیا۔ حالانکہ یہ فون گاڑی کے بونٹ سے ٹکراکر نیچے گرگیا۔ وزیراعظم کی سیکورٹی میں تعینات ایس پی جی کے جوانوں کی نظرفون پر پڑی اور انہوں نے اس طرف اشارہ کیا۔ اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر آلوک کمار نے بتایا کہ وزیراعظم مودی کے روڈ شو کے دوران فون پھیکنے والے کو پیر کی صبح بیان درج کرنے کے لئے بلایا گیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس