Bharat Express

Waqf Amendment Bill: ممتا کے ایم پی نے مجھے گالی دی، جے پی سی میٹنگ میں ہنگامے پر چیئرمین جگدمبیکا پال کا بڑا بیان

جن ارکان پارلیمنٹ کو جے پی سی سے معطل کیا گیا ہے ان میں اسد الدین اویسی، عمران مسعود، کلیان بنرجی، اروند ساونت، ناصر حسین، اے راجہ، محب اللہ ندوی، ایم ایم عبداللہ، ندیم الحق، محمد جاوید شامل ہیں۔

ممتا کے ایم پی نے مجھے گالی دی، جے پی سی میٹنگ میں ہنگامے پر چیئرمین جگدمبیکا پال کا بڑا بیان

Waqf Amendment Bill: جمعہ کو دہلی میں وقف (ترمیمی) بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی میٹنگ میں کافی ہنگامہ ہوا۔ حالات ایسے ہو گئے کہ مارشلز کو بلانا پڑا۔ اجلاس میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے اسپیکر نے جے پی سی سے اپوزیشن کے 10 اراکین پارلیمنٹ کو پورے دن کے لیے معطل کر دیا۔ جے پی سی میٹنگ میں ہنگامہ اور ممبران پارلیمنٹ کی معطلی کے بعد اب کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا پال کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ پال نے الزام لگایا کہ ممتا بنرجی کے ایم پی کلیان بنرجی نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور غیر پارلیمانی زبان کا استعمال کیا۔

جے پی سی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ ہم اراکین پارلیمنٹ کو معطل کرنے پر مجبور ہوئے۔ جے پی سی اجلاس کا عمل آمرانہ نہیں بلکہ جمہوری طریقے سے ہے۔ جس طرح سے جے پی سی کی میٹنگ چل رہی ہے، اس طرح کی کوئی اور میٹنگ نہیں ہوئی۔ پال نے کہا کہ، کیا اپوزیشن ارکان نہیں چاہتے کہ یہ بل آئے؟ یہ لوگ 370/35A پر بھی یہی کام کرتے تھے۔ اگر حکومت کو جلدی ہوتی تو وہ بل جے پی سی کو کیوں بھیجتی؟ ٹی ایم سی ایم پی نے میرے ساتھ بدسلوکی کی۔

جے پی سی میٹنگ میں کیا ہوا؟

درحقیقت وقف پر تشکیل دی گئی جے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کے ہنگامے کی اصل وجہ کمیٹی کے ارکان کا مطالبہ تھا کہ رپورٹ کو منظور کرنے کی تاریخ 31 جنوری ہونی چاہئے۔ اس سے قبل کمیٹی کی رپورٹ کی تیاری سے قبل شقوں کے ذریعے ترمیم کی شق پر بحث کے لیے 24 اور 25 جنوری کی تاریخیں مقرر کی گئی تھیں تاہم جمعرات کی رات گئے اس تاریخ کو تبدیل کر کے 27 جنوری کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں- Ruckus in JPC meeting on Waqf: وقف پر جے پی سی میٹنگ میں ہنگامہ، نشی کانت دوبے اور کلیان بنرجی کے درمیان گرما گرم بحث، 10 اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ معطل

اپوزیشن کے مطالبات ماننے کو تیار نہیں تھے کمیٹی کے چیئرمین

کمیٹی میں اپوزیشن جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا مطالبہ تھا کہ شق وار اجلاس 27 جنوری کی بجائے 31 جنوری کو منعقد کیا جائے۔ کمیٹی کے چیئرمین اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کے مطالبات کے لیے تیار نہیں تھے۔ پہلے شیڈول کے مطابق شق بہ شق میں ترمیم آج 24 جنوری کو کی جانی تھی لیکن آج میر واعظ فاروق کی سربراہی میں کشمیر کے مسلم علماء کو کمیٹی کے سامنے اپنے خیالات پیش کرنے کا موقع دیا گیا، یہ فیصلہ کل رات کیا گیا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read