ریلائنس جیو کو ٹیلی کام کے طور پر جانا جاتا ہے جس نے ہندوستان میں انٹرنیٹ میں انقلاب برپا کیا۔ ملک میں فائیو جی نیٹ ورک کو بڑھانے میں بھی Jio کا اہم رول ہے۔ اب کمپنی نے ایک نئی ٹیکنالوجی کا اعلان کیا ہے جو کہ Jio Space Fiber ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ یہ سروس دور دراز کے علاقوں کو آپس میں منسلک رکھنے میں مدد دے گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ ایک سیٹلائٹ پر مبنی گیگا فائبر ٹیکنالوجی ہے، اس کے ذریعے ہی دور دراز کے مقامات پر انٹرنیٹ فراہم کیا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی بھی انڈیا موبائل کانگریس پہنچ گئے تھے۔ اس دوران ریلائنس جیو کے چیئرمین آکاش امبانی نے پی ایم مودی کو اس جیو اسپیس فائبر کی ٹیکنالوجی سے متعارف کرایا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جیو اسپیس فائبر کے ذریعے چار شہروں کو جوڑا گیا ہے، اس میں گجرات کا گرو نیشنل پارک، چھتیس گڑھ کا کوربا، اڑیسہ کا نبرنگ پور اور آسام میں او این جی سی جورہاٹ شامل ہیں۔
یہ ٹیکنالوجی کیسے کام کرتی ہے؟
ہم آپ کو بتادیں کہ Jio Space Fiber کی مدد سے SIS کمپنی کے سیٹلائٹس کو براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ معلومات کے مطابق، Jio Space Fiber اب کہیں بھی اور کسی بھی وقت ملٹی گیگا بٹ کنیکٹیویٹی فراہم کرے گا۔ ’جیو اسپیس فائبر‘ دور دراز علاقوں میں سیٹلائٹ پر مبنی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کے لیے جدید اور جدید این جی ایس او ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گا۔
جیو نے ملک میں انٹرنیٹ انقلاب لایا
انڈیا موبائل کانگریس میں آکاش امبانی نے کہا کہ Jio نے ہندوستان میں لاکھوں گھر اور کاروبار کو پہلی بار براڈ بینڈ انٹرنیٹ کا تجربہ کرایا۔ Jio Space Fiber کے ساتھ ہم لاکھوں ابھی تک غیر منسلک لوگوں کا احاطہ کریں گے۔ آن لائن حکومت، تعلیم، صحت اور تفریحی خدمات سے، Jio Space Fiber ہر کسی کو، ہر جگہ سے جوڑنے کے قابل ہو جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔