بنگال اور بہار کے بعد جھارکھنڈمیں بھی حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔
Ram Navami Clash in Jharkhand: رام نومی کی شوبھا یاتراؤں کے دوران ہوئے تشدد کی آگ مغربی بنگال اوربہارکے بعد جھارکھنڈ تک پہنچ گئی ہے۔ جمعہ کی رات (31 مارچ) کوجمشید پورمیں رام نومی میں جلوس کے دوران پتھراؤ ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔ اس دوران پولیس کی گاڑی بھی توڑی گئی ہے۔ اس کے بعد سے ہی شہرمیں کشیدگی کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔
ایک فرقے کا الزام ہے کہ گزشتہ رات (31 مارچ) جمشید پورکے جگسلائی علاقے میں کچھ لوگوں نے رام نومی جلوس نکالنے کی مخالفت کی۔ جبکہ دوسرے گروپ کا کہنا ہے کہ جلوس کے دوران لوگوں کومشتعل کرنے کی کوشش کی گئی اور مسجد کے سامنے نعرے بازی کی جا رہی تھی، جس کی مخالفت کی گئی۔ الزام تراشی اورجوابی الزام تراشی کے بعد وہاں حالات خراب ہونے لگے۔ اس دوران ریلوے پھاٹک کے اوپر ریلوے برج کو جام کردیا گیا۔ دونوں طرف سے جم کراشتعال انگیز نعرے بازی کئے جانے کی بات بھی سامنے آرہی ہے۔
پولیس کی گاڑی پر حملہ
دونوں فرقوں کے درمیان معاملہ بڑھتے ہوئے دیکھ کر پولیس نے معاملے کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔ بتایا جاتا ہے کہ بھیڑ نے سڑک پر ٹائرجلائے اور پولیس کی گاڑی توڑدی۔ تشدد کے واقعہ کے بعد موقع پر بھاری تعداد میں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ جمشید پور کے ایس پی اور ڈی ایم سمیت تمام افسران دیر رات تک موقع پر موجود رہے اور حالات کو سنبھال لیا ہے۔
کئی مقامات پر تشدد
اس کے علاوہ رام نومی کے موقع پرمغربی بنگال کے ہاوڑہ، گجرات کے بڑودرہ، مہاراشٹرکے سنبھاجی نگراوربہارکے ساسا رام نالندہ میں پُرتشدد تصادم ہوئے۔ ان مقامات پرپتھربازی اورآگ زنی کی بھی خبریں آئیں۔ تمام مقامات پرسیکورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں لوگوں کی گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں۔ مغربی بنگال میں صورتحال سب سے زیادہ قابل تشویش رہی۔ یہاں گاڑیوں میں آگ زنی اورپتھربازی ہوئی۔ کئی دوکانوں اورآٹو-رکشہ میں توڑپھوڑ کی گئی۔ پولیس گاڑیوں سمیت کئی کاروں کوآگ کے حوالے کردیا۔
بہار میں بھاری ہنگامہ
بہارمیں بھی رام نومی جلوس کے دوران کئی اضلاع میں بھاری ہنگامہ ہوگیا۔ اس میں سب سے زیادہ ہنگامہ آرائی ساسارام اور نالندہ میں ہوا ہے۔ اس دوران دو فرقہ کے لوگ آپس میں بھڑگئے۔ دونوں طرف سے جم کرپتھر بازی اورفائرنگ کے حادثے کو انجام دیا گیا۔ شرپسندوں نے کئی گاڑیوں اور دوکانوں میں آگ لگا دی۔ ابھی بھی دونوں اضلاع میں صورتحال کشیدہ ہے۔
-بھارت ایکسپریس