دارالحکومت دہلی میں واقع جامع مسجد ملک کی سب سے بڑی اور تاریخی مساجد میں سے ایک ہے۔ سید شعبان بخاری آج اس مسجد کے شاہی امام کی تاج پوشی کریں گے۔ وہ جامع مسجد کے حالیہ امام سید احمد بخاری کے بیٹے ہیں۔ سید شعبان بخاری اپنے والد کی جگہ نئے امام ہوں گے، اس سے پہلے وہ نائب امام تھے۔ شب برات کے پرمسرت موقع پر شعبان بخاری کی دستار بندی کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
شعبان بخاری کا پورا نام سید اسامہ شعبان بخاری ہے۔ وہ تاریخی اور مقدس جامع مسجد کے 14ویں امام ہوں گے۔ شاہی امام کی دستار بند کرنے کا پروگرام اتوار (25 فروری) کو نماز عشاء (9 بجے) کے بعد رات 11 بجے تک جاری رہے گا۔ اس پروگرام میں ہندوستان اور بیرون ملک کی مشہور شخصیات کو مدعو کیا گیا ہے۔ تاجپوشی کے لیے بھیجے گئے دعوتی کارڈ میں حالیہ شاہی امام سید احمد بخاری نے لکھا ہے کہ یہ جامع مسجد کی روایت رہی ہے۔ جہاں تازہ ترین امام اپنی زندگی کے دوران اپنا جانشین مقرر کرتے ہیں۔
امامت کی پگڑی پہنا کر دستار بندی
دعوت نامہ میں سید احمد بخاری نے دستار بندی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس روایت کے مطابق نئے امام کی دستار بندی کی تقریب میں نئے امام کی ذمہ داری باقاعدہ طور پر سر پر امامت کی پگڑی باندھ کر دی جاتی ہے۔ نئے امام سید شعبان بخاری دہلی میں پلے بڑھے اور بخاری خاندان کی میراث کے وارث ہیں۔ ایمٹی یونیورسٹی سے سوشل ورک میں ماسٹر ڈگری حاصل کرنے والے شعبان کو 2014 میں نائب امام بنایا گیا تھا۔
سید شعبان بخاری کے 4 بہن بھائی ہیں
وہ اسلامی علوم میں ایک عالم اور فاضل ہیں۔ اسلام کے بارے میں زیادہ تر تعلیم مدرسہ جامعہ عربیہ شمس العلوم دہلی سے حاصل کی۔ ان کے پردادا سید عبدالغفور شاہ بخاری کو شہنشاہ شاہجہاں نے جامع مسجد کا پہلا امام مقرر کیا تھا۔ وہ اپنی بیوی شازیہ اور 2 بیٹوں کے ساتھ اپنے والد کے ساتھ دہلی میں ہی رہتے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس پروگرام کے لیے دارالحکومت دہلی میں موجود مسلم ممالک کے سفیروں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔یاد رہےکہ آج اتوار 25 فروری اور 28 فروری 2024 کو رات 8 بجے جامع مسجد کے امام کی رہائش گاہ پر تمام مہمانوں کے لیے ضیافت کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔