Bharat Express

Delhi Jama Masjid

دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد مسلمانوں کا خیال تھا کہ ہندوستان میں رہ کر انہیں حقوق اور انصاف ملے گا، لیکن افسوس کہ ملک کی کیا حالت ہوگئی ہے۔

وشنو گپتا نے اس سے قبل اجمیر کی خواجہ معین الدین چشتی درگاہ میں بھگوان شیو کا مندر ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ انہوں نے اجمیر ڈسٹرکٹ کورٹ میں عرضی داخل کی تھی جسے حال ہی میں قبول کر لیا گیا تھا۔ انہوں نے 27 نومبر کو بتایا کہ ان کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے درگاہ کمیٹی، اقلیتی امور کی وزارت اور محکمہ آثار قدیمہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔

عدالت اس معاملے میں اگلی سماعت 11 دسمبر کو کرے گی۔ ہائی کورٹ نے اے ایس آئی سے یہ بھی واضح کرنے کو کہا کہ جامع مسجد اب تک اے ایس آئی کے ماتحت کیوں نہیں ہے۔

زمین دھنستے دیکھ کر مقامی لوگوں نے پولیس، میونسپل کارپوریشن اور فائر بریگیڈ کو اطلاع دی۔ جب یہ مسجد منہدم ہوئی تو مقامی پولیس انتظامیہ اور ایم سی ڈی کے اہلکار بھی موقع پر موجود تھے۔ لوگوں کو وہاں سے پہلے ہی نکال لیا گیا تھا۔

دعوت نامہ میں سید احمد بخاری نے دستار بندی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس روایت کے مطابق نئے امام کی دستار بندی کی تقریب میں نئے امام کی ذمہ داری باقاعدہ طور پر سر پر امامت کی پگڑی باندھ کر دی جاتی ہے۔ نئے امام سید شعبان بخاری دہلی میں پلے بڑھے اور بخاری خاندان کی میراث کے وارث ہیں۔

دہلی کی جامع مسجد میں نئے شاہی امام کا اعلان ہوگیا ہے۔ حالانکہ اس عہدے کا باضابطہ بنیاد نہیں ہے، لیکن اسے ہندوستانی مسلم طبقے میں بے حد اہم مانا جاتا ہے۔