وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے بلاس پور کے جگت خانہ میں انتخابی مہم چلائی۔ انہوں نے ہمیر پور سیٹ سے لوک سبھا کے امیدوار ستپال سنگھ رائے زادہ کی حمایت میں ووٹ مانگے۔ وزیراعلی نے اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جے رام ٹھاکر کی دو فلمیں ‘ریواز بدیلنج’ اور ‘آپریشن لوٹس’ ناکام ہو چکی ہیں۔ تیسری فلم ‘کنگنا منڈی کے انگنہ’ بھی فلاپ ہوگی۔ انہوں نے جے رام ٹھاکر کو ناکام ہدایت کار قرار دیا۔
وزیر اعلی سکھو نے کہا کہ کانگریس کی حکومت 15 ماہ قبل عوام کے آشیرواد سے بنی تھی۔ حکومت بنانے کے بعد اڈانی نے ایس سی سی اور امبوجا سیمنٹ پلانٹ بند کر دیئے۔ بات چیت میں اڈانی گروپ پر واضح کیا گیا کہ ریاست کے عوام کے مفادات سے سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
’اڈانی گروپ کو حکومت کے سامنے جھکنا پڑا‘
وزیر اعلیٰ نے کہا، ‘جائیداد ہماری ہے۔ ٹرک آپریٹرز کے کرائے کے نرخ بڑھانے ہوں گے۔ ریاستی حکومت کے سخت موقف کو دیکھ کر اڈانی گروپ کو جھکنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ بی بی ایم بی کے پانی کے لیے این او سی لینا پڑتا ہے۔ حکومت نے عوام کا درد سمجھتے ہوئے این او سی کا عمل ختم کردیا۔ وزیر اعلیٰ سکھو نے کہا کہ ایک عام خاندان کے فرد کو اعلیٰ ترین عہدہ ملنے پر وہ ہتھیار نہیں ڈالتا۔ ایک جنگجو کی طرح میدان میں لڑتا ہے۔
وزیر اعلی سکھو نے جے رام ٹھاکر کو مشورہ دیا۔
انہوں نے کہا، ‘سابق وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر کو دن میں خواب دیکھنا چھوڑ دینا چاہیے۔ اوپر والے کی مہربانی سے کانگریس حکومت اپنی پانچ سالہ میعاد پوری کرے گی۔ جئے رام ٹھاکر کے حلف لینے کے لیے جو کالا کوٹ سلایا گیا تھا وہ درزی کے پاس پڑا ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بی جے پی کے ہاتھوں اپنی عزت بیچنے والے ایم ایل اے کی کنڈلی سامنے آ رہی ہے۔ وزیر اعلی سکھو نے کہا، ‘عوام کو پتہ چل گیا ہے کہ بیچنے والے ایم ایل اے ایک ماہ تک ہماچل کی حدود میں کیوں نہیں آئے۔ حکومت گرانے کی سازش میں ناکام ہونے کے بعد اب وہ اپنے خاندان کا بھی سامنا کرنے کے قابل نہیں رہا۔
بھارت ایکسپریس۔