Bharat Express

It is a fight between ‘dharma’ and ‘adharma’: RSS chief: دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، لیکن یہ ادھرم کی ایک شکل ہے اور اس سے ہماری لڑائی ہے:موہن بھاگوت

موہن بھاگوت کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک بھر میں دہشت گردی کو لے کر تشویش بڑھ رہی ہے۔ ان کا پیغام نہ صرف سیکورٹی فورسز کے حوصلے بلند کرتا ہے بلکہ عام شہریوں کو بھی چوکنا رہنے اور قومی اتحاد کو ترجیح دینے کی ترغیب دیتا ہے۔

جموں و کشمیر کے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے اس واقعہ پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لڑائی نہ صرف سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان ہے بلکہ ‘دھرم’ اور ‘ادھرم’ کے درمیان بھی ہے۔بھاگوت نے ناگپور میں ایک پروگرام کے دوران کہا، “پہلگام میں جو کچھ ہوا وہ صرف حملہ نہیں ہے۔ یہ ‘دھرم’ اور ‘ادھرم’ کے درمیان لڑائی ہے۔ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، لیکن یہ ادھرم کی ایک شکل ہے۔ ہمیں متحد ہو کر اس ادھرم کا مقابلہ کرنا ہے۔

آر ایس ایس کے سربراہ نے دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہندوستان کو اب پہلے سے زیادہ چوکنا اور منظم ہونا پڑے گا۔ انہوں نے فوج، نیم فوجی دستوں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی تیاریوں کی تعریف کی اور معاشرے سے چوکس رہنے کی اپیل کی۔موہن بھاگوت نے کہا کہ بار بار دہشت گردانہ حملے بھارت کے صبر کا امتحان لے رہے ہیں، لیکن بھارت تحمل سے کام لینے کے باوجود کمزور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہمارا ملک امن پر یقین رکھتا ہے، لیکن جب بھی ناانصافی نے سر اٹھایا ہے، بھارت نے اسے کچل دیا ہے، اب دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا وقت ہے۔

قومی یکجہتی اور سماجی ہم آہنگی کی اپیل

اس موقع پر بھاگوت نے اہل وطن سے افواہوں سے بچنے اور کسی بھی قسم کی فرقہ وارانہ دشمنی سے دور رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی ایسی کوششوں کا مقصد معاشرے میں خوف اور تفرقہ پیدا کرنا ہے لیکن ہمیں تحمل، حوصلے اور اتحاد کے ساتھ جواب دینا ہوگا۔مرکزی حکومت اور سیکورٹی فورسز کی کوششوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ ہندوستان کی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیاں ہر صورت حال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی سازشوں کے خلاف حکومت کے سخت اقدامات ملک کو محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

آپ کو بتادیں کہ پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے میں سیکورٹی فورسز کے ایک دستے پر حملہ کیا گیا تھا، جس میں کچھ فوجی زخمی ہوئے تھے۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن تیز کردیا ہے اور دہشت گردوں کی تلاش جاری ہے۔موہن بھاگوت کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک بھر میں دہشت گردی کو لے کر تشویش بڑھ رہی ہے۔ ان کا پیغام نہ صرف سیکورٹی فورسز کے حوصلے بلند کرتا ہے بلکہ عام شہریوں کو بھی چوکنا رہنے اور قومی اتحاد کو ترجیح دینے کی ترغیب دیتا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read