اپوزیشن کی غیر موجودگی میں لوک سبھا میں 3 نئے مجرمانہ بل کو منظوری مل گئی ہے۔ (تصویر: پی ٹی آئی)
Amit Shah on New Criminal Law Bills: ملک کے فوجداری عدالتی نظام سے متعلق 150 سال پرانے قوانین میں بڑی تبدیلیاں اور ترامیم کی جا رہی ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی جانب سے ماضی میں پیش کیے گئے ان بلوں پر بدھ (20 دسمبر) کے روز پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں لوک سبھا میں بحث کے دوران تفصیل سے جواب دیا گیا۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اس تاریخی ایوان میں تقریباً 150 سال پرانے تین قوانین جن سے ہمارے فوجداری عدالتی نظام چلتے ہیں۔ ان تینوں قوانین میں پہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستانیت، ہندوستانی آئین اور ہندوستان کے لوگوں کی فکر سے متعلق بہت ہی بنیادی تبدیلیاں کرنے کے لیے بل پیش کیے گئے۔
انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) قانون 1860 میں بنایا گیا تھا، جس کا مقصد انصاف دینا نہیں بلکہ سزا دینا تھا۔ اس کی جگہ بھارتیہ نیائے سنہیتا 2023 اس ایوان کی منظوری کے بعد پورے ملک میں نافذ ہوگا۔ کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) کی جگہ بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہیتا 2023 اس ایوان کی منظوری کے بعد عمل میں آئے گا۔ اس کے علاوہ انڈین ایویڈینس ایکٹ 1872 کی جگہ بھارتیہ ساکش بل 2023 نافذ ہوگا۔
Speaking in the Lok Sabha on three new criminal law bills. https://t.co/R9dNYYD0VA
— Amit Shah (@AmitShah) December 20, 2023
‘دہشت گردی کی وضاحت کسی قانون میں نہیں تھی‘
ایوان میں بیان دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اب تک کسی قانون میں دہشت گردی کی کوئی وضاحت نہیں تھی لیکن اب پہلی بار مودی حکومت دہشت گردی کی وضاحت کرنے جا رہی ہے۔ تاکہ کوئی اس کی کمی کا فائدہ نہ اٹھا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت سےغداری کو ملک سے غداری میں بدلنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راج سے مطلب حکومت سے تھا، بھارت نہیں تھا۔ پہلے حکمران کے خلاف بات کرنے والے پر حکومت سے غداری کا قانون لگایا جاتا تھا۔ اب ہم نے فرد کی جگہ ملک کو رکھ دیا ہے۔ ملک کو نقصان پہنچانے والے کو ہرگز نہیں بخشا جائے گا۔ اتنے سالوں بعد حکومت سے غداری کو ملک سے غداری میں بدلنے کا کام کیا جا رہا ہے۔
‘اگلے 100 سالوں کی تکنیکی اختراعات کا رکھا گیا خیال‘
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ قانون آنے والے 100 سالوں میں ہونے والی تمام تکنیکی اختراعات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ اس قانون کے اندر تمام دفعات رکھی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے آگے بڑھے ہیں کہ تمام ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے جلد سے جلد انصاف ملے۔
‘سی آر پی سی میں ہوں گی 531 دفعات‘
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ سی آر پی سی میں 484 سیکشن تھے، اب اس میں 531 سیکشن ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی 177 سیکشنز میں تبدیلیاں کی گئی ہیں اور 9 نئے سیکشنز شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 39 نئے ذیلی حصے شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 44 نئی پرویزن بھی شامل کیے گئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔